نئی دہلی (ایس این بی)
اعمار انڈیا لمیٹڈ عالمی شہرت یافتہ ریئل اسٹیٹ کمپنی اعمار پروپرٹیز، دبئی کا ایک ماتحت ادارہ ہے۔ اس نے ایم جی ایف گروپ، اس کے پروموٹر مسٹر شرون گپتا، اس کے ایسو سی ایٹس سے اوکھلا، دہلی میں لینڈ پارسل کے لین دین کے سلسلے میں معاملات کرنے سے متنبہ کیا ہے۔ 2008 میں اس زمین کی قیمت ہندوستانی روپے میں 5 ارب تھی اور اس وقت اس کی قیمت کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔
اعمار نے اس سلسلے میں ایک پبلک نوٹس جاری کی ہے۔ یہ پبلک نوٹس نیشنل کمپنی لاء ٹی بیونل (این سی ایل ٹی) کے تحت مسٹر شرون گپتا اور اس کے ایم جی ایف گروپ کے مبینہ طور پر غیر قانونی پرزعمل کا احاطہ کرتی ہے جس کی وجہ سے اعمار انڈیا لمیٹڈ (جو پہلے اعمار ایم جی ایف لینڈ لمیٹڈ تھا) کی پروپرٹیز اور فنڈس کا نقصان ہو رہا ہے۔
’’ہمیں باوثوق ذرائع نے مطلع کیا کہ ایم جی ایف کے اوکھلا لینڈ پارسل کی ڈیل کرنے کا امکان تھا۔ ہم ایم جی ایف گروپ، ایس ایس پی بلڈ کون پرائیویٹ لمیٹڈ، مسٹر شرون گپتا، مز شلپا گپتا اور ان کے کسی بھی ایسو سی ایٹ؍ متعلقہ حقدار یا شخص سے معاملات کرنے سے لوگوں کو متنبہ کرنا چاہتے تھے۔ یہ نوٹس خاص طور پر اوکھلا، متھورا روڈ، نئی دہلی کے تقریباً 4.88 ایکڑ کے لینڈ پارسل سے متعلق ہے۔ اس زمین کی قیمت 2008 میں 5 ارب ہندوستانی روپے تھی اور آج کہیں زیادہ ہوگی۔‘ کمپنی نے ایک بیان میں آج یہاں یہ بات کہی۔
اعمار انڈیا، دبئی کی اعمار اور مسٹر شرون گپتا کی ایم جی ایف ڈیولپمنٹ لمیٹڈ کا جوائنٹ وِنچر تھا۔ اعمار پروپرٹیز ، جو دنیا کے بڑے ریئل اسٹیٹ ڈیولپرس میں سے ایک ہے، 2005 میں ایک بڑے ایف ڈی آئی کے ساتھ ہندوستان کے ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں داخل ہوا تھا۔
جب اعمار نے اعمار انڈیا کا مینجمنٹ کنٹرول لیا تو اس نے 2016 سے پہلے پارٹی ٹرانزکشنس سے متعلق کئی غیرقانونی معاملے پائے۔ تفتیش کے بعد اعمارنے ہندوستانی قانون کے تحت ضروری اقدات کی طرف توجہ دی۔ اعمار نے 24 ارب ہندوستانی روپے کی ریکوری چاہی اورمتعلقہ تاریخ سے کافی پہلے سے فنڈس یا پروپرٹیز میں چل رہی دھوکہ دہی کے معاملے میں دلچسپی لی۔
اعمار نے کہا ہے کہ ’’انہیں مطلع کیا گیا ہے کہ مسٹر شرون گپتا اور ان کی فیملی ہندوستان سے باہر تھے اور حال ہی میں غیرمتعلقہ معاملے میں ایک کورٹ آرڈر سے یہ جانا کہ وہ اور ان کی فیملی کامن ویلتھ آف ڈومینیکا کی شہریت لینے کو ہیں۔ ‘‘ اعمار ہندوستانی قانون کے مطابق خاطر خواہ اقدامات کرتا رہے گا۔ اعمار کا ہندوستان کے قانونی اور عدلیہ نظام میں اعتماد ہے اور وہ پرامید ہے کہ قانونی عمل ایم جی ایف اور مسٹر شرون گپتا کو اپنی گرفت میں لے لے گا۔
New Delhi: Emaar India Limited, a subsidiary of world renowned global real estate company Emaar Properties, Dubai, recently cautioned public against dealing with MGF Group, its promoter Mr. Shravan Gupta, and associates, in respect of a land parcel in Okhla, Delhi. This land was valued at nearly INR 5 billion in 2008 and may be currently valued much higher.
Emaar has also issued a public notice to this effect. The public notice elaborates that Emaar has approached National Company Law Tribunal (NCLT) alleging illegal conduct by Mr. Shravan Gupta and MGF Group, causing losses of properties and funds to Emaar India Limited (previously, Emaar MGF Land Limited).
“We were informed by credible sources that MGF was likely to deal with the Okhla land parcel. We wanted to caution the public against dealing with MGF Group, SSP Buildcon Private Limited, Mr. Shravan Gupta, Ms. Shilpa Gupta or any of their associates / related entities or persons. The notice pertains specifically to a land parcel of approximately 4.88 acres in Okhla, Mathura Road, New Delhi. This land was valued at nearly INR 5 billion in 2008 and may be much higher today”, the company said in a statement here today.
Emaar India was a joint venture between Dubai-based Emaar and Mr. Shravan Gupta’s MGF Developments Limited. Emaar Properties, one of the world’s leading real estate developers, entered the Indian real estate with one of the largest FDI in the real estate sector in 2005.
Once Emaar took management control of Emaar India, it found several unauthorised related party transactions prior to 2016. After investigating, Emaar proceeded with recourse to the necessary remedies available under Indian law. Emaar has sought to recover over INR 24 billion and interest from the relevant date of siphoning of funds or properties. The proceedings were filed in November 2019 before the NCLT Delhi.
Emaar said that “they have been informed that Mr. Shravan Gupta and his family are since outside India and recently learned from a court order in an unrelated matter that he and his family are likely to take up citizenship of the Commonwealth of Dominica”. Emaar will continue to pursue its remedies under Indian law. Emaar has faith in the Indian legal system and the judiciary and confident that the legal processes will catch up with MGF and Mr. Shravan Gupta.