نئی دہلی :حال ہی میں،برڈ فلو کے بڑھنے کے پھیلنے کی وجہ سے،راجستھان،مہاراشٹر،دہلی اور ہماچل پردیش سمیت دیگر
کئی ریاستوں کو اس کا سامنا کرنے میں کافی مشکل ہورہی ہے۔ اسی بیچ،سوشل میڈیا پر بہت سارے لوگوں نے یہ دعوی کرنا
شروع کیا کہ پرندوں کی موت کی وجہ ریلائنس جیو کے 5جی کا ٹرائل ہے۔ کانگریس رہنما چننی لال ساہو،گاؤں دستک کے
صحافی مہیندر کڈیا اور سماج وادی پارٹی کے رہنما رچنا سنگھ یہ دعوی شیئر کرنے والے لوگوں میں شامل تھے۔
الٹ نیوز نے کچھ لوگوں کے واٹس ایپ نمبر (+917600011160) پر اس کے حقائق کی جانچ پڑتال کے لئے
ریکویسٹ بھی بھیجی۔فیکٹ چیک: اس حقائق کو 2 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
1. کیا ہندوستان میں 5جی اسپیکٹرم مختص کیا گیا ہے؟
2. کیا موبائل ٹاور کی وجہ سے پرندوں کی موت ہوسکتی ہے؟
1. ہندوستان میں 5جی اسپیکٹرم کی الاٹمنٹ ابھی باقی ہے۔
ہندوستان میں 5جی لانچ کیا جانا ابھی باقی ہے۔ بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق، "یہ ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ ٹیکنالوجی سب سے
پہلے اپریل 2019 میں جنوبی کوریا میں لانچ کی گئی تھی۔ تب سے،26 ممالک اس میں شامل ہوگئے ہیں۔ فی الحال 5جی کے
19 کروڑ سے زیادہ صارفین ہیں۔ ان میں سے بیشتر چین سے ہیں جہاں 5جی صرف اکتوبر 2019 میں لانچ کیا گیا تھا۔ "
بزنس اسٹینڈرڈ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان میں 5جی اسپیکٹرم کو اس بار ہندوستان میں ٹیلی کام اسپیکٹرم نیلامی
سے خارج کردیا گیا ہے،جو مارچ 2021 میں منعقد ہوگی۔ اس نیلامی میں جو 4 جی بینڈ رکھے گئے ہیں۔یہ ہیں 700 میگا
ہرٹز،800 میگا ہرٹز،900 میگا ہرٹز،1،800 میگا ہرٹز، 2،100 میگا ہرٹز،2،300 میگا ہرٹز اور 2،500 میگا ہرٹز
ہے۔ رپورٹ میں لکھا گیا ہے ، "3،300 میگا ہرٹز سے 3،600 میگا ہرٹز کا بینڈ اس بار (نیلامی میں) اپنی جگہ نہیں بنا پایا
ہے۔ اسے 5جی اسپیکٹرم بینڈ بھی کہا جاتا ہے۔ "
اکنامک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان میں 5G پلان کیوں اٹکا ہوا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ – "
پہلا،اسپیکٹرم کی قیمت ٹیلی کام کمپنیوں کے لئے تنازعہ کا باعث رہی ہے۔دوسرا، نیلامی کے لئے کتنا اسپیکٹرم حصہ پیش
کرنا ہے۔ اور تیسرا، مالی سال میں 5جی نیلام کیا جائے یا نہیں۔ "
ہندستان میں 5جی ٹرائلز 2021 کے پہلے نصف میں ہوسکتی ہیں۔ آئی ٹی اور ٹیلی کام کے وزیر روی شنکر پرساد نے
پچھلے مہینے کہا تھا کہ ٹرائلز جلد شروع ہوجائیں گا۔ لیکن انہوں نے تاریخ نہیں بتائی۔ ریلائنس کے چیئرمین مکیش امبانی
نے کہا تھا، "جیو دوسرے ہاف میں ہندوستان میں 5جی انقلاب لائے گا۔"
2۔ 5جی ٹاور سے نکلنے والی تابکاری پرندوں کو ہلاک نہیں کرسکتی ہے۔
موبائل فون الیکٹرومیگنیٹنگ اسپیکٹرم کی ہائی فیریکونسی (HF) پر کام کرتے ہیں۔ بین الاقوامی کمیشن آن نان آئنائزنگ ریڈی
ایشن پروٹیکشن (آئی سی این آئی آر پی) کے مطابق موبائل فون کے الیکٹرومیگنیٹنگ اسپیکٹرم کی ہائی فیکوینسی 100 کلو ہرٹز
(0.1 میگاہرٹز) سے 300 گیگا ہرٹز (3 لاکھ میگا ہرٹز) تک کے بیچ ہے۔ ہندوستان آئی سی این آئی آر پی کی گائدلائنس پر
عمل کرتا ہے اور ای ایم ایف ریڈیشن سے جڑے سب سے اہم قوانین اپنانے والے ممالک میں شامل ہیں۔ ایرٹیل اور ووڈافون فی
الحال 1800 میگاہرٹز اور 2100 میگاہرٹز بینڈس پر 4G پیش کرتے ہیں،جب کہ جیو 800 میگاہرٹز کا لوور بینڈ
استعمال کرتا ہے۔ 2021 نیلامی میں 2،500MHz بینڈ پیش کیا جانے والا ہے۔
فی الحال،محکمہ ٹیلی مواصلات (ڈی او ٹی) “5G کے لئے 3300-3600 میگا ہرٹز فریکوئنسی رینج میں اسپیکٹرم کے
بارے میں بات کر رہا ہے۔ اب تک جتنے بھی فریکوئسنی ریج کی بات کی گئی ہے،سبھی گائڈ لائن کے مطابق ہیں۔
بی بی سی کے ایک مضمون میں بتایا گیا ہے ، "5جی اور دیگر موبائل فونس ٹیکنالوجی الیکٹرومیگنیٹنگ اسپیکٹرم کی لوفیریکوئنسی
کے تحت آتی ہیں۔ وہ میڈیکل ایکس رے اور سورج کی کرنوں کی نقصان پہچانے، ہائی فیریکوئنسی کے برعکس ،ویزول لائٹ
سےبھی کم پاورفل ہےاور خلیوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے ہیں۔
یہ افواہ امریکہ میں پھیلنے کےبعد، امریکی فیکٹ چیک ویب سائٹ اسنوپز نے ہیلتھ کونسل آف دی نیڈرلینڈس کے ممبر اور آئی
سی این آئی آر پی کے صدر ڈاکٹر ایرک وان رونگن سے بات کی۔ نیدرلینڈ کے ہیگ میں 8 اکتوبر 2018 سے 3 نومبر
2018 کے بیچ سیکڑوں گورائیہ اور دیگر پرندوں کی موت ہوگئی تھی۔ ڈاکٹر ایرک نے سنوپس کو بتایا ، "پرندوں کی موت
اس سے تبھی ہوسکتی ہے جب الیکٹرومیگنیٹنگ فیلڈ کا ایکسپوزر اتنا طاقتور ہو کہ اس سے اتنا نقصان نہیں ہوتا ہے پوری دنیا
میں ایسے اینٹینا ہے لیکن کہیں سے اس طرح کے معاملے نہیں آئے۔ پوری دنیا میں ایسے لاکھوں اینٹینا موجود ہیں لیکن
ایسے معاملات کہیں سے نہیں آئے۔ اگر 5جی کا ایکسپوزر بھی ہوتا ہے،تو اس کا امکان نہیں ہے کہ اس سے (پرندے کی)
موت واقع ہوجائے۔ "
2008 میں بھی 2جی اسپیکٹرم کے مختص ہونے کے بعد،یہ افواہ جاری تھی کہ موبائل ٹاوروں کی تابکاری کے سبب پرندے
مر رہے ہیں۔
اگرچہ ان ٹاوروں سے ٹکرا جانے والے پرندوں کی موت ایک عام بات ہے۔ خاص طور پر ہجرت کرنے والے پرندوں کے لئے۔
ٹاور پر موجود سرخ لائٹس پرندوں کو بھی کئی بار الجھاتی ہیں اور وہ راستے سے ہٹ جاتی ہیں۔
یہ دعوی بے بنیاد ہے کہ ہندوستان میں 5جی ٹرائل کی وجہ سے پرندے مر رہے ہیں۔ یہ 2018 میں تامل فلم '2.0' کی
ریلیز کے بعد بعد وائرل ہوچکی ہے۔ سائنس فکشن پر مبنی اس فلم میں پرندوں پر الیکٹرومیگنیٹنک فیلڈ کے تابکاری کا اثر دکھایا
گیا تھا۔