پرتاپ گڑھ: اترپردیش حکومت ایک ہی ضلع کے دو شہیدوں کے مابین تفریق کر رہی ہے ،جو شہیدوں کی بے عزتی ہے ۔جہاں صوبیدار سدھاکر سنگھ کا پورے حکومتی اعزاز کے ساتھ آخری رسوم ادا کر حکومت کی جانب سے پچاس لاکھ روپیہ کا چیک دیا گیا ،وہیں شہید صوبیدار شیام لال یادو کے آخری رسوم کو انتظامیہ نے نظر انداز کیا،اور حکومت کی جانب سے اعزازی رقم نہیں دی گئی ۔ سماج وادی پرگتی شیل پارٹی کے سینئر لیڈر ونود پانڈے ایڈوکیٹ نے شہر کے ایک ہوٹل میں منعقد پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا ۔
ونود پانڈے ایڈوکیٹ نے کہا کہ اروناچل پردیش میں تعیناتی کے دوران دو مختلف مقام پر ضلع کے صدر تحصیل علاقے کے گونڑے گاوں کے باشندے سدھاکر سنگھ ،اور تحصیل لال گنج علاقے بڑھنی گاوں کے باشندے صوبیدار شیام لال یادو کا علالت کے سبب انتقال ہو گیا تھا ۔فوج کے ذریعہ دونوں شہیدوں کی جسد خاکی 6 جنوری کو انکی رہائش گاہ پر لاکر سات جنوری کو آخری رسوم ادا کی گئی ۔جہاں صوبیدار سدھاکر سنگھ کی آخری رسوم پورے حکومتی اعزاز کے ساتھ ادا کی گئی اور حکومت کے نمائدے کے طور پر موجود کابینی وزیر مہیندر سنگھ کے ذریعہ شہید کے اہل خانہ کو پچاس لاکھ کا چیک دیا گیا ،وہیں صوبیدار شیام لال یادو کے آخری رسوم کو انتظامیہ کے ذریعہ چشم پوشی کی گئی ،اور حکومت کی جانب سے کوئی اعزازی رقم نہیں دی گئی ۔
سوال یہ ہے کہ کیا حکومت اب ذات کو دیکھ کر شہیدوں میں تفریق کر اعزاز دے گی ۔حکومت کے ذریعہ شہید شیام لال یادو کی چشم پوشی سے شہید کے اہل خانہ و لوگوں میں گہری ناراضگی ہے ۔انہوں نے حکومت سے شہید شیام لال یادو کو شہید کا درجہ دینے و اعزازی رقم پچاس لاکھ روپیہ و ملازمت دینے کا مطالبہ کیا،اگر حکومت ترجیح نہیں دے گی تو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا جائے گا ۔اس اثناء میں پارٹی کے قومی صدر شیوپال یادو کی جانب سے انہوں نے شہید کے اہل خانہ کو ایک لاکھ روپیہ کے تعاون کا اعلان کیا ۔
صوبائی حکومت اب ذات کو دیکھ کر شہیدوں میں کر رہی ہے تفریق : ونود پانڈے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS