سری نگر: نیشنل کانفرنس کے صدر اور پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ کے سر براہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ اگر حکومت جموں و کشمیر میں جمہوریت کی بقا چاہتی ہے تو حال ہی میں جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان کو فوری طور رہا کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ فور جی موبائل انٹر نیٹ کی بحالی کے ساتھ ساتھ وادی میں رواں چلہ کلان کے دوران بجلی اور پانی کی بھر پور فراہمی کا بھی بندوبست کیا جانا چاہئے۔
موصوف نے یہ باتیں اپنی رہائش گاہ پر پیپلز الائنس فار گپکار اعلامیہ کی ایک میٹنگ کے حاشئے پر نامہ نگاروں کو کہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز الائنس آگے بھی متحد ہو کر اپنے ایجنڈے کے تکمیل کی راہ پر گامزن رہے گا۔
اس موقع پر پیپلز الائنس کے ترجمان اور پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون نے ڈی ڈی سی انتخابات میں بھاری تعداد میں ووٹ ڈالنے پر لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اب انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کی اس پہل کا احترام کرے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی طرف سے جمہوریت میں مداخلت کرنے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں جو ناقابل قبول ہے۔
موصوف نے کہا کہ آزاد ا میدواروں کو اپنے ساتھ لانے کے لیے بالواسطہ یا بلا واسطہ کوششیں کی جارہی ہیں جن سے باز رہنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی ڈی سی انتخابات پر امن طور پر اختتام ہوئے ہیں لیکن اب احتیاطی نظر بندیوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔
موصوف نے حال ہی میں گرفتار کئے جانے والوں کو فوری طور رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان غیر قانونی گرفتاریوں کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔
جمہوریت کی بقا کے لئے حکومت گرفتار شدگان کو رہا کرے: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS