فرید آباد:دہلی میں تمام گاڑیوں پر ہائی سیکورٹی رجسٹریشن پلیٹ (ایچ ایس آر پی)کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔اس کی وجہ سے فرید آباد میں ہائی سیکورٹی رجسٹریشن نمبر پلیٹس بنانے والے اس کے مراکز میں لوگوں کی لمبی قطاریں شروع ہوگئیں۔ حالت یہ ہے کہ لوگوں کو پلیٹ بک کروانے اور گاڑی میں پلیٹ لگوانے میں کئی گھنٹے لگ رہے ہیں۔
گاندھی کالونی کے مرکز میں صبح سے ہی لوگوں کیلمبی بھیڑ دیکھی گئی۔ لوگوں کا الزام ہے کہ 24 گھنٹے میں ملنے والی پلیٹ کئی دنوں میں مل رہی ہے ،جس کی وجہ سے وہ اپنی گاڑی دہلی نہیں لے جاسکتے ہیں۔ دوسری طرف لنک اتسو رجسٹریشن پلیٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے عہدیدار ، جو متعلقہ پلیٹیں بناتے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ وہ وقت پر نمبر پلیٹ دے رہے ہیں۔ ضرورت سے زیادہ ہجوم کی وجہ سے تھوڑی تاخیر ہوتی ہے۔
حکومت نے گاڑیوں کے لئے دہلی سے پہلے ہریانہ میں یکم اپریل 2019 سے ہائی سیکورٹی رجسٹریشن پلیٹ (ایچ ایس آر پی) لگانا لازمی کردیا تھا۔ حکومت نے پلیٹ تیار کرنے کے لئے لنک اتسو رجسٹریشن پلیٹ پرائیویٹ لمیٹڈ سے معاہدہ کیا۔ اس کمپنی کے فرید آباد میں پانچ مراکز ہیں۔ تاہم دہلی میں بھی نمبر پلیٹ لازمی ہونے کے بعد لوگوں کے ہجوم نے ان مراکز کی طرف آنا شروع کردیا ہے۔ گاندھی کالونی مرکز میں پلیٹ بنانے آئے راکیش نے بتایا کہ اس کو نمبر لینے میں کئی گھنٹے لگ گئے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کو بڑھایا جائے تاکہ لوگوں کا بروقت کام ہوسکے۔ہائی سیکورٹی رجسٹریشن پلیٹیں بنانے کے مرکز میں کوویڈ قوانین پر عمل نہیں کیا جارہا ہے۔ یہاں بھیڑ اتنی زیادہ ہے کہ لوگ دو گز کا فاصلہ اختیار کرنے سے بھی قاصر ہیں۔ ماسک اور سینیٹائزر وغیرہ کا بھی خیال نہیں رکھا جارہا ہے۔ پلیٹ بنانے کے لئے آئے ہوئے ہری کا کہنا ہے کہ یہاں مرکز کے آپریٹر کوویڈ کے قواعد پر عمل پیرا ہونے کے انتظامات کریں اور لوگوں کو بھی اپنا خیال رکھنا چاہئے۔یکم اپریل ، 2019 سے پہلے اندراج شدہ گاڑیوں پر لازمی طور پر متعلقہ پلیٹوں کو ایس ڈی ایم نے گزشتہ ماہ حکم دیا تھا ، یہ کہتے ہوئے کہ پرانی سیکورٹی پلیٹ نہ ہونے پر ہی گاڑیوں کی رجسٹریشن اتھارٹی میں پرانی گاڑیوں کا بیمہ نہیں کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ اسی کمرشیل گاڑی کو فٹنس سرٹیفکیٹ بھی جاری کیا جائے گا ، جس میں ایچ ایس آر پی ہوگا۔ پولیس ان گاڑیوں کا چالان کرے گی جن کی گاڑیوں میں ایچ ایس آر پی نہیں ہے۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS