حیدرآباد:اے پی کے دارالحکومت امراوتی کے کسانوں کے احتجاج کا ایک سال کو مکمل ہورہا ہے۔اس موقع پر امراوتی پری رکشنا سمیتی نے جن بھیری کے نام سے بڑے پیمانہ پر جلسہ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کل صبح دس بجے دن سے دو بجے دن تک ہونے والے اس جلسہ میں تمام سے شرکت کی خواہش کی گئی ہے۔ سمیتی کے صدر شیواریڈی نے کہاکہ کل اس احتجاج کا ایک سال مکمل ہورہا ہے۔ اسی کے پیش نظر گذشتہ ایک ہفتہ سے کئی پروگراموں کا اہتمام کیاجارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دارالحکومت کے رائے پوڑی دیہات میں یہ جلسہ منعقد کیاجارہا ہے۔دوسری طرف ریاست کے کسانوں نے امراوتی کو انتظامی دارالحکومت کے طورپر برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے وائی ایس جگن موہن ریڈی زیرقیادت حکومت پر زور دیا کہ ریاست کیلئے تین دارالحکومتوں کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ حکومت اس مسئلہ پر سنجیدہ نہیں ہے، 29ہزار کسانوں نے 33ہزار ایکڑ اراضی ریاست کے نئے دارالحکومت کی تعمیر کے لئے دی ہے، وہ اس مسئلہ پر سپریم کورٹ سے بھی رجوع ہوئے۔ریاستی حکومت پر اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں کا اس مسئلہ پر گٹھ جوڑ ہوگیا ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ریاستی حکومت ایمانداری اور ساکھ سے عاری ہے۔مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ امراتی کے مسئلہ پر غور کرے جس نے متحدہ اے پی کی تقسیم کے ذریعہ تلنگانہ کی تشکیل کے موقع پر تلنگانہ کی حمایت کی تھی۔انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت نے ریاست کے کسانوں کے ساتھ دغابازی کی ہے۔
اے پی کے دارالحکومت کے مسئلہ پر امراوتی کے کسانوں کے احتجاج کا ایک سال مکمل
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS