واشنگٹن: امریکہ نے ایران کے میزائل پروگرام میں مدد فراہم کرنے پر چین اورروس کی کمپنیوںپرمعاشی پابندیاں عائد کرنے کا
اعلان کیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے جاری کردہ بیان میں چار کمپنیوں پر ایران کے میزائل پروگرام کے لیے
حساس معلومات اور ٹیکنالوجی منتقل کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ان کمپنیوں پر امریکی حکومت کی امداد اور
برآمدات پر دو سالوں کی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ چین کی جن دو کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ ان میں چینگدو بیسٹ نیو میٹیریلز
اور زیبو ایلیم شامل ہیں جب کہ روس کی دو کمپنیوں نیلکو گروپ اور جوائنٹ اسٹاک کمپنی ایلکون پر پابندیاں نافذ کی گئی ہیں۔ مائیک پومپیو
کا مزید کہنا تھا کہ وہ ایران کی میزائل بنانے کی کوششوں کے خلاف اقدامات جاری رکھیں گے اور امریکہ ایران کو مدد فراہم کرنے
والوں کے خلاف معاشی پابندیاں نافذ کرنے کا اختیار استعمال کرتا رہے گا۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ متعدد بار اس عزم کا اظہار کر
چکے ہیں کہ جو ملک یا کمپنی ان کی ایران سے متعلق پالیسیوں کی تعمیل نہیں کرے گی۔ اس پر پابندیاں نافذ کرنے کا سلسلہ جاری رہے
گا۔
خیال رہے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دورِ صدارت کے دوران امریکہ اور ایران کے تعلقات میں تناؤ رہا ہے۔ صدر ٹرمپ ایران کے ساتھ
طے پانے والے جوہری معاہدے سے 2018 میں الگ ہو گئے تھے جس کے بعد ایران پر پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں۔ ایران پر
امریکی پابندیاں عائد ہونے سے ایران کی معیشت کو نقصان پہنچا تھا جب کہ کرونا وبا کے باعث بھی اس کی معاشی صورتِ حال
دگرگوں ہے۔ رواں سال کے آغاز پر بھی دونوں ملکوں کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہو گئے تھے اور معاملات جنگ کی نہج پر پہنچ گئے
تھے۔ خیال رہے کہ جو بائیڈن اْس وقت نائب صدر تھے جب 2015 میں امریکہ نے دیگر پانچ عالمی طاقتوں کے ساتھ مل کر ایران
کے ساتھ جوہری معاہدے پر دستخط کیے تھے جس میں پابندیاں نرم کرنے کے عوض جوہری پروگرام کو محدود کرنے کی شرط تھی۔
بائیڈن مختلف مواقع پر یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ دوبارہ اس معاہدے میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔
امریکہ نے روس اور چین کی 4 کمپنیوں پر ایران کے میزائل پروگرام کی وجہ سے معاشی پابندی لگانے کا اعلان کیا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS