! کووِڈ-19کے بعد پہلی بڑی تعلیمی سرگرمی،کشمیر میں دسویں جماعت کا امتحان شروع

    0

    سرینگر(صریر خالد،ایس این بی):جموں کشمیر میں آٹھویں سے بارہویں جماعت تک کے امتحانات کرانے کے ذمہ دار’’جموں کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن‘‘نے کووِڈ-19 کی وبا پھوٹنے کے بعد پہلی مرتبہ آج وادیٔ کشمیر میں دسویں جماعت کا امتحان لینا شروع کیا۔ایک لاکھ سے زیادہ طلباٗ سے لئے جارہے اس امتحان کیلئے کووِڈ-19پروٹوکول کے تحت تمام احتیاطی اقدامات کئے گئے ہیں جبکہ نقل اور دوسرے اقسام کی بے ضابطگیوں کو روکنے کیلئے امتحانی مراکز کے آس پاس کیلئے سکیورٹی کے خاص انتظامات کئے گئے ہیں۔
    دسویں جماعت کے امتحانات ویسے بھی اہمیت کے حامل رہتے آتے ہیں تاہم اب کی بار ہورہے ان امتحانات کی خاص بات یہ بھی ہے کہ رواں سال کی ابتداٗ سے ابھی تک کووِڈ-19کی وجہ تعلیمی اداروں کے بند پڑے رہنے کے بیچ یہ پہلی بڑی تعلیمی سرگرمی ہے۔
    سرینگر میں جموں کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کے ایک افسر نے کہا کہ اب کی بار امتحانات کا انعقاد کسی چلینج سے کم نہیں تھا تاہم سب کچھ احسن طریقے سے شروع ہوا ہے اور انہیں اس اہم سرگرمی کے احسن اختتام کی امید ہے۔انہوں نے کہا کہ 1,06,465 طلباٗ امتحان میں بیٹھ رہے ہیں جن میں سے 74,465 طلبا کا تعلق وادیٔ کشمیر سے اور بقیہ کے جموں کے سرمائی علاقوں سے ہے۔امتحانات کیلئے کُل 1,145 مراکز قائم ہیں جو گذشتہ سال کے مقابلے میں تقریباََ دوگنا ہیں۔ بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ اب کی بار دیگر انتظامات کے ساتھ ساتھ کووِڈ-19کے تحت لازمی قرار دئے جاچکے اقدامات بھی زیرِ نظر رکھنا پڑے ہیں جنکی وجہ سے انتظامیہ کے سامنے کئی چلینجز کھڑا ہوگئے ہیں۔بورڈ کے ایک اسسٹنٹ سکریٹری نے بتایا کہ سماجی فاصؒہ یا سوشل ڈسٹینسنگ کی ضرورت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے امتحانی مراکز کا انتظام ایک بڑا مسئلہ بنا ہوا تھا لیکن انہیں نے کسی نہ کسی طریقے سے انتظام کر ہی لیا ہے۔
    ذرائع نے بتایا کہ کووِڈ-19کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے سبھی امتحانی مراکز میں جراثم کُش سپرے کئے جانے کے علاوہ ان مراکز میں سینیٹائزر اور ماسکس بھی دستیاب کرائی گئی ہیں۔ ان مراکز کے داخلہ دروازوں پر عملہ کو تعینات کیا گیا تھا جو اندر آنے والے سبھی امیدواروں کے جسم کا درجۂ حرارت دیکھنے کے بعد ہی انہیں اندر جانے کی اجازت دیتا دیکھا گیا۔علاوہ ازیں نقل اور دیگر اقسام کی بے ضابطگیوں کو روکنے کیلئے سکیورٹی کے خاص انتظامات کئے گئے تھے۔یاد رہے کہ چونکہ اب کی بار کووِڈ کی وجہ سے طلباٗ اچھے سے پڑھنے سے رہ گئے تھے لہٰذا طلباٗ کو نصاب میں چالیس فیصد چھوٹ دی گئی ہے۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS