حیدرآباد:ایک ریاست،ایک دارالحکومت نعرہ کے ساتھ اے پی کے دارالحکومت امراوتی کے کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔کسانوں نے 321ویں دن بھی اپنا احتجاج جاری رکھا۔دارالحکومت امراوتی کے مختلف منڈلوں تُلورو،ویلگاپوڑی،وینکٹ پالم،کرشناپالم،ایرابیلم، اُودنڈارایاپالم،رایاپوڑی،نیروکونڈہ کے ساتھ ساتھ دیگر دیہاتوں میں کسان اور خواتین بڑے پیمانہ پر احتجاج کررہے ہیں۔ اس احتجاج کے دوران سماجی فاصلہ کو بھی یقینی بنایاجارہا ہے۔ان احتجاجیوں نے حکومت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے لئے تین دارالحکومتوں کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ریاست کے لئے ایک ہی دارالحکومت کافی ہے۔ احتجاجیوں نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اورامراوتی کو انتظامی دارالحکومت کے طورپر برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے وائی ایس جگن موہن ریڈی زیرقیادت حکومت پر زور دیا کہ ریاست کیلئے تین دارالحکومتوں کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے دعوی کیا کہ ریاستی حکومت ایمانداری اور ساکھ سے عاری ہے۔مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ امراتی کے مسئلہ پر غور کرے جس نے متحدہ اے پی کی تقسیم کے ذریعہ تلنگانہ کی تشکیل کے موقع پر تلنگانہ کی حمایت کی تھی۔انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت نے ریاست کے کسانوں کے ساتھ دغابازی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ 29ہزار کسانوں نے 33ہزار ایکڑ اراضی ریاست کے نئے دارالحکومت کی تعمیر کے لئے دی ہے، وہ اس مسئلہ پر سپریم کورٹ سے بھی رجوع ہوئے۔ریاستی حکومت پر اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں کا اس مسئلہ پر گٹھ جوڑ ہوگیا ہے۔
اے پی کے دارالحکومت امراوتی کے کسانوں کا احتجاج321 بھی جاری
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS