نئی دہلی :اڑیسہ سے ایک دل دہلانے والی داستان سامنے آئی ہے۔ انگل ضلع کے کیشوری نگر ضلع کے بیسانا گائوں میں ایک بزرگ
عورت تین بچوں کے ساتھ سوچھ بھارت مشن کے تحت بنایا گیا شوچالیہ (بیت الخلا)میں پچھلے دو مہینے سے رہ رہی تھی ۔ بچوں
میں دو لڑکیاں اور ایک لڑکا ہے۔ سبھی کم عمر کے ہیں۔دونوں لڑکیوں کی عمر 5اور 8سال ہے، وہیں لڑکے کی عمر 6 سال ہے ۔
تینوں بچے تین سال پہلے ماں کے انتقال کے بعد اپنی نانی بملا پردھان کے ساتھ رہنے کے لئے آئے تھے۔ ماں کی موت کے بعد ان کے
والد نے انہیں چھوڑ دیا تھا۔ پردھان پہلے ایک مٹی کے گھر میں رہتی تھی۔ وہ اپنا زیادہ تر وقت کام کی تلاش میں جنگل اور گائوں میں
بھٹکتی ہوئے بتاتی تھی ۔ بزرگ عورت نے’دی انڈین ایکسپریس ‘کو بتایا کہ اس کے پاس کوئی زمین نہیں ہے۔ انہیں جہاں جگہ ملتی
ہے ۔وہیں رہنے لگتی ہے۔لیکن اب وہ بوڑھی ہورہی ہے اور ایسا نہیں کرسکتی ۔
پردھان نے کہا ’اب میرے ساتھ تین بچے بھی ہیں۔ اس سیزن میں بارش کے بعد، مٹی کا گھر برباد ہوگیا تھا۔ حال ہی میں شوچالیوں(
بیت الخلا)کی تعمیر کی گئی تھی اور کوئی بھی ان کا استعمال نہیں کررہا تھا۔ اس لئے میں بچوں کے ساتھ وہاں رہنے لگی۔ ہم نے کھلے
میں کھانا بناتے ہیں اور رات کو بارش ہونے پر بچے اندر سو جاتے ہیں۔ ہمارے پاس اب اور کچھ نہیں ہے‘
علاقائی ورکروں کی مداخلت کے بعد ’عورت اور اس کے بچوں کو بدھ کو عارضی طور پر پنچایت دفتر میں منتقل کردیا گیا ۔ اس کے
بعد انہں عارضی سینٹر بھیج دیا جائے گا۔ یہ پوچھے جانے پرکہ کیا انہیں مدد کے لئے حکومت یا گرامین پنچایت سے رجوع کیا تھا۔
بملا نے کہا ’وہ کاغذات مانگتے ہیں اور میرے پاس کوئی کاغذات نہیں ہیں۔ میں کام کی تلاش میں آگے گھومتی رہتی ہو ۔ لاک ڈائون کی وجہ سے ایک جکہ پھنش گئی تھی‘
- Business & Economy
- Education & Career
- Health, Science, Technology & Environment
- National
- Regional
- North-East India
- Opinion & Editorial
- Politics
- Sports & Entertainment
تین بچوں کے ساتھ شوچالیہ میں رہنے کو مجبور تھی بزرگ عورت،دل دہلا دنیے والی داستان
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS