ری پبلک ٹی وی نے پیسے دے کر اپنی ٹی آرپی بڑھائی، ممبئی پولیس کا سنسنی خیز انکشاف

0

ممبئی (ایجنسیاں):ممبئی پولیس نے جمعرات کی شام ٹی وی چینلوں کی ٹی آرپی سے متعلق ایک بڑا انکشاف کیا ہے۔ ممبئی پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ نے واضح لفظوں میں کہا کہ ری پبلک ٹی وی پیسہ دے کر اپنی ٹی آر پی بڑھاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس کے عوض میں لوگوں کو پیسے دیئے جاتے تھے۔ ممبئی پولیس کے مطابق ری پبلک ٹی وی ٹی آر پی کیلئے جوڑ توڑ میں لگاہواتھا۔پرم بیر سنگھ نے ری پبلک ٹی وی سمیت 3 چینلوں کا نام ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ری پبلک ٹی وی رشوت دے کر ٹی آر پی خریدتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ’ٹی آر پی کے ساتھ ہیرا پھیری کرنے والے گروہ کا پردہ فاش ہوا ہے۔ ٹی وی اشتہارات کی صنعت تقریباً 30 سے 40 ہزار کروڑ کی ہے اور ٹی آر پی کی بنیاد پر طے ہوتا ہے کہ کس چینل کو اشتہار کی کیا قیمت ادا کی جانی ہے۔ اگر ٹی آر پی میں تبدیلی ہوتی ہے تو اس سے چینل کی آمدنی متاثر ہوتی ہے، کسی کو اس سے فائدہ ہوتا ہے تو کسی کو نقصان‘۔
پولیس کمشنر نے کہاکہ ’ٹی آر پی کا اندازہ لگانے کیلئے بارک (بی اے آر سی) نامی تنظیم نے ملک بھر میں 30 ہزار پیپل میٹر نصب کیے ہیں، جبکہ ممبئی میں 10 ہزار پیپل میٹر نصب کیے گئے ہیں۔ ممبئی میں ان میٹروں کو نصب کرنے کا کام ہنسا نامی کمپنی کو دیا گیا ہے۔ جانچ میں انکشاف ہوا ہے کہ کچھ پرانے ملازم جو ہنسا کے ساتھ کام کر رہے تھے وہ ٹی وی چینل سے ڈیٹا کا اشتراک کر رہے تھے۔ وہ لوگوں سے کہتے تھے کہ آپ گھر میں ہوں یا نہ ہوں چینل کو آن رکھنا ہے۔ اس کے عوض وہ لوگوں کو پیسے دیتے تھے، جو لوگ ناخواندہ ہیں، ان کے گھروں میں انگریزی کے چینل کو آن رکھنے کیلئے کہا جاتا تھا‘۔پرم بیر سنگھ نے کہاکہ ’ہنسا کے سابق ملازم کو ہم نے گرفتار کیا ہے۔ اسی بنیاد پر جانچ کو آگے بڑھایا گیا۔ 2 لوگوں کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا گیا ہے اور انہیں 9 اکتوبر تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔ ان کے کچھ ساتھیوں کی تلاش کی جا رہی ہے، ان میں سے کچھ ممبئی سے باہر کے ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان چینل کے حساب سے پیسہ دیتے تھے۔ گرفتار شدہ ایک شخص کے کھاتہ سے 20 لاکھ روپے ضبط کیے گئے ہیں، جبکہ اس سے نقد 8.5 لاکھ روپے برآمد ہوئے ہیں۔ممبئی پولیس کا کہنا ہے کہ اس کالے کاروبار میں ری پبلک ٹی وی کے پرموٹرس بھی شامل ہوسکتے ہیں۔ اس معاملے میں جانچ جاری ہے، جو بھی اشتہار ان چینلوں پر چل رہے ہیں، ان کی بھی جانچ کی جائے گی۔ ممبئی پولیس کے مطابق تقریباً 2ہزار گھروں میں یہ کھیل چل رہا تھا اور ہر گھر کو 400 سے 500 روپے کے حساب سے ادائیگی کی جارہی تھی۔ پولیس کمشنر نے کہاکہ ہمیں شک ہے کہ اگر ممبئی میں ایسا ہورہا تھا تو یہ ملک کے دوسرے حصوں میں بھی ہوسکتاہے۔ اس میں کچھ موجودہ ملازمین بھی شامل ہیں اور کچھ اندرونی لوگ بھی شامل ہیں۔ بی اے آر سی افسران سے پوچھ گچھ کی گئی ہے، سینئر افسران کو بھی طلب کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ری پبلک افسران کو سمن بھیجا جائے گا اور جانچ ٹیم کے سامنے پیش ہونے کیلئے کہا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہنسا وہ ایجنسی تھی، جس نے ممبئی پولیس میں شکایت درج کرائی تھی۔ ہم اس معاملے سے متعلق تمام کھاتوں کی جانچ کریں گے۔ فورنسک ماہرین کی مدد لی جارہی ہے۔ اس درمیان ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی نے ممبئی پولیس کمشنر کے خلاف ہتک عزت معاملہ درج کرنے کی دھمکی دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مہاراشٹر سرکار کو لے کر کوریج کی وجہ سے ان پر حملہ کیا جارہا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS