نئی دہلی:بیس سال کی لڑکی کے ساتھ حیوانیت کو لیکر پورے دیش میں غم وہ غصہ کی لہر بنی ہوئی ہے۔ اپوزیشن پارٹیاں اس معاملے میں یوپی کی یوگی حکومت کو لگاتار گھیر رہی ہیں۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اوراترپردیش کی پارٹی انچارج جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا ایک بار پھر مظلوم لڑکی کے خاندان والوں سے ملنے کے لئے ہاتھرس پہنچ کر مظلوم خاندان سے ٹلنے کی کوشش کی تھی۔ لیکن یوپی پولیس نے انہیں راستے میں ہی روک لیا تھا۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اوراترپردیش کی پارٹی انچارج جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے ہاتھرس کی مقتولہ لڑکی کے لواحقین کے ساتھ پولیس کی بدسلوکی اور پولیس کے طر یق کارپرتنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں دھمکایااورڈرایا جارہاہے، اسے برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
گاندھی نے کہا’’اس پیاری بچی اوراس کے کنبہ کے ساتھ اترپردیش حکومت اور اس کی پولیس کے ذریعہ جو سلوک کیاجارہاہے وہ مجھے قبول نہیں ۔ کسی بھی ہندوستانی کو یہ قبول نہیں کرنا چاہئے۔‘‘مسز واڈرا نے کہا کہ ’’اتر پردیش حکومت اخلاقی طور پر کرپٹ ہے۔ متاثرہ کا علاج نہیں کرایا ،وقت پر شکایت نہیں لکھی ،جسد خاکی کو زبردستی جلایاگیا ،کنبہ قید ہے ، انہیں دبایا جارہا ہے ۔ اب انہیں دھمکی دی جارہی ہے کہ نارکو ٹسٹ ہوگا۔ یہ سلوک اور رویہ ملک کو قبول نہیں ہے۔ متاثرہ کے گھر والوں کو دھمکیاں دینا بند کیجئے‘‘۔
دریں اثنا کانگریس نے ہفتہ کے روز یہاں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ گاندھی کی قیادت میں پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ اوردیگر سینئر قائدین کی ایک ٹیم آج ہاتھرس کا دورہ کرے گی اور متاثرین کے ساتھ پولیس کے رویہ کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کرے گی۔
کانگریس کے وفد نے راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کی قیادت میں ہاتھرس گینگ ریپ متاثرہ کے اہل خانہ سے ملاقات کی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS