پرائیویٹائیزیشن کے خلاف 28 ستمبر کو مشعل جلوس

0

لکھنؤ: پوروانچل پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن کے پرائیویٹائیزیشن کی تجویز کی مخالفت کرنے والے اترپردیش کے بجلی اہلکار 28 ستمبر کو مشعل جلوس نکالیں گے جب کہ 29 ستمبر سے کام کا بائیکاٹ کریں گے۔ 
بجلی عملے کی متحدہ جدو جہد کمیٹی کے کنوینرشیلیندردوبے نے اتوار کو کہا کہ ریاست کے تمام انرجی کارپوریشن کے تمام بجلی اہلکار،جونیئرانجینیئراورانجینیئر 28 ستمبر کو شہید اعظم بھگت سنگھ کی سالگرہ کے موقع پرلکھنؤ سمیت تمام 75 اضلاع اور پروجیکٹس پر مشعل جلوس نکال کر عوامی زمرے کو بچانے کا عزم کریں گے۔ 
انہوں نے بتایا کہ بجلی اہلکار 29 ستمبرسے تین گھنٹے کے کام کا بائیکاٹ کریں گے۔ کمیٹی کی جانب سے حکومت اورانتظامیہ کو بھیجی گئی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگرتجویز کی مخالفت نہ کی گئی تو پانچ اکتوبر سے بجلی اہلکار پورے دن کے کام کا بائیکاٹ کریں گے۔ 
دارالحکومت لکھنؤ میں 28 ستمبر کو شام پانچ بجے رانا پرتاپ مارگ واقع ہائیڈل فیلڈ ہاسٹل سے مشعل جلوس شروع ہو کر حضرت گنج میں جی پی او واقع گاندھی جی کے مجسمے تک جائے گا۔ 
بجلی اہلکاروں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پوروانچل پاورڈسٹری بیوشن کارپوریشن کا پرائیویٹائیزیشن کسی بھی طرح سے ریاست اورعوام کے حق میں نہیں ہے۔ پرائیویٹ کمپنی منافع کے لیے کام کرتی ہے جبکہ پوروانچل پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن بلا تفریق کسانوں اور غریب صارفین کو مسلسل بجلی کی سپلائی کر رہا ہے۔ پرائیویٹ کمپنی زیادہ محصولات والے کمرشیل اور صنعتی صارفین کو ترجیحی طور پر بجلی دے گی جو گریٹر نوئیڈا اور آگرہ میں ہو رہا ہے۔ نجی کمپنی لاگت سے کم قیمت پر کسی صارف کو بجلی نہیں دے گی۔ 
ابھی کسانوں، خط افلاس سے نیچے طبقے اور 500 یونٹ ماہانہ خرچ کرنے والے صارفین کو پاور کارپوریشن نقصان اٹھا کر بجلی دیتا ہے جس کے سبب ان صارفین کو لاگت سے کم قیمت پر بجلی مل رہی ہے۔ اب پرائیویٹائیزیشن کے بعد فطری طور پر ان صارفین کے لیے بجلی مہنگی ہو جائے گی۔ 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS