اقلیتوں کی مددکیلئے دہلی مائنارٹی کمیشن میں’ہیلپ ڈیسک‘کاقیام جلد کمیشن اقلیتوںکی فلاح وبہبودکیلئے پابند عہد:ذاکرخان

0

 نئی دہلی(محمدغفران،ایس این بی): دہلی اقلیتی کمیشن کے نو منتخب چیئر مین ذاکر خان منصوری نے اردو صحافیوں سے خاص
بات چیت میںاعلان کیا کہ کمیشن میں اقلیتوں کے مسائل کے حل اور ان کی شکایتوں کیلئے ایک ’ہیلپ ڈیسک‘ جلدقائم کی جا ئے گی ،
جہاں سے اقلیتی طبقے کے لوگوں کی ہر ممکن مدد کی جائے گی ۔ خواہ وہ دہلی حکومت کی کسی بھی اسکیم کے فارم بھرنا ہوں یا کسی
طرح کے اقلیتوں کے مسائل ہوں وہ کام یہاں سے کئے جائیں گے ،اگر کوئی فارم جمع ہو نا ہے تو لوگوں کے دستاویزات چیک کر کے
انہیں یہیں سے آن لائن جمع کرا دئے جائیں گے۔ آئی ٹی اومیں واقع ڈی ایم سی دفتر میںاخباری نمائندوںسے ایک خصوصی ملاقات میں
کہاکہ دہلی سرکار کی جانب سے اقلیتوں کی فلاح و بہبود  کے لیے متعدد اسکیمیں چلائی جا رہی ہیں، جن سے واقفیت نہ ہو نے کے
سبب اکثر اقلیتی طبقہ کے لوگ اس سے فائدہ نہیں اٹھا پا تے ہیں۔ ہماری اولین ترجیح ہو گی کہ ان تمام اسکیموں کو اقلیتوں کے گھر گھر
تک پہنچا نے کو یقینی بنائیں ،اسکے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ 50ممبران پر مشتمل تربیت
اور تعلیم یافتہ با اثر افراد کی ایک کمیٹی بنا کردہلی کے تمام اضلاع میں اقلیتوں کے مسائل حل کر نے کیلئے مقرر کیا جائے گا ،جو
متحرک اور سرگرم سماجی تنظیموں کے دفاتر میں اقلیتی کمیشن کے نمائندوں کے طور پر فلاحی کا م انجام دیں گے ،خصوصاً جو اقلیتی
علاقے ہیں ان  علاقوں میںدہلی اقلیتی کمیشن کی طرف سے بنائے جا نے والے سینٹروں میں کمپیوٹر لگائے جائیں گے ، وہیں اقلیتوں کی
فلاحی اسکیموں کیلئے فارم بھی بھرے اور جمع کئے جائیں گے تا کہ دہلی حکومت کی تمام فلاحی اسکیموں سے اقلیتی طبقہ کے لوگ
محروم نہ رہیں اور ان کا حق ان تک پہنچ سکے ۔ ذاکر خان منصوری نے اردو زبان کے فروغ کے حوالے سے صحافیوں کے سوال
کے جواب میں کہا کہ اردو ہمارے ملک کی زبان اور دہلی کی دوسری سرکاری زبان ہے ، دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کی
کوشش ہے کہ اس شیریں زبان کو قائم رکھا جائے اور اس کو فروغ ملے ،جس کیلئے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی سر پرستی میں
دہلی اردو اکادمی پو ری محنت کے ساتھ کام کر رہی ہے ۔ دہلی اقلیتی کمیشن کی بھی یہ کوشش ہے دہلی کی دونوں دوسری سرکاری
زبان ،اردو اور پنجابی کو فروغ ملے ۔ 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS