نئی دہلی(ایجنسیاں)
دہلی بار کونسل (بی سی ڈی) نے سینئر ایڈووکیٹ پرشانت بھوشن کو ہدایت دی ہے کہ وہ توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ کی سزا کے پیش نظر 23 اکتوبر کو پیش ہوں۔ سپریم کورٹ نے پرشانت بھوشن پر ایک روپیہ کاعلامتی جرمانہ عائد کیا۔ بار کونسل آف انڈیا نے غور و خوض اور قانونی فیصلہ لینے کے لئے 6 ستمبر کو دہلی بار کونسل کو توہین عدالت میں بھوشن کا معاملہ بھیجا۔ دہلی بار کونسل نے اس کے بعد یہ قدم اٹھایا ۔دہلی بار کونسل نے پرشانت بھوشن سے جواب طلب کیا ہے کہ عدلیہ کے خلاف مبینہ متنازع ٹویٹ کے الزام میں انہیں سزا سنانے کے بعد کیوں نہ بطور وکیل ان کے رجسٹریشن کومنسوخ کرنے کی کارروائی شروع کی جائے ۔ بھوشن کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ 23 اکتوبر کو ذاتی طور پر یا ویڈیو کانفرنس کے ذریعے حاضر ہوں۔ انہیں نوٹس ملنے کے بعد 15 دن میں بار کونسل کو جواب دینا ہوگا۔
ریاست کی بار کونسل کسی وکیل کو وکالت کا لائسنس دیتی ہے۔ اسٹیٹ بار کونسل کو قانون کے تحت وسیع اختیار حاصل ہے،کچھ خاص حالات میں اپنے ممبر کی وکالت کے حق کو معطل یا واپس لینے کا حق رکھتی ہے۔ مجاز وکیل کے توسط سے 23 اکتوبر کو شام 4 بجے کونسل کے دفتر میں انہیں حاضر ہونا پڑے گا۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ آپ اپنی سہولت کے مطابق ذاتی طور پر یا ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ بھی پیش ہوسکتے ہیں۔کونسل نے کہا کہ یہ خط موصول ہونے کے بعد آپ کو کونسل کو 15 دن میں بتانا ہوگا کہ آپ کے ٹویٹس اور سپریم کورٹ کے ذریعہ توہین عدالت کی عرضی کے تحت سزا کے پیش نظر وکیل قانون کی دفعہ 35 اوردفعہ 24A (رجسٹریشن کی منسوخی) کے تحت کارروائی کیوں نہ شروع کی جانی چاہئے۔پرشانت بھوشن نے بدھ کی صبح ٹویٹ کرکے نوٹس ملنے کا اعتراف کیا۔ کونسل نے کہا کہ اگر بھوشن مقررہ تاریخ پر اس کے سامنے پیش نہیں ہوئے تو یکطرفہ کارروائی کی جائے گی۔