ہنگامے کے دوران پارلیمنٹ میں پاس کئے گئے متعدد بل

0

نئی دہلی(یواین آئی)
راجیہ سبھا نے آج ضروری اشیا (ترمیمی) بل ،2020 کو اپوزیشن کی غیر موجودگی میں صوتی ووٹوں سے پاس کردیا جس میں اناج، دلہن،تلہن ،کھاد تیل،پیاز اور آلو کو ضروری اشیا کی فہرست سے ہٹانے کا التزام ہے ۔ لوک سبھا نے اس بل کو پچھلے ہفتے پاس کیا تھا۔ اس طرح اس بل پر آج پارلیمنٹ کی مہر لگ گئی۔اس بل کے قانون بننے پر نجی سرمایہ کاروں کو ان کے کاروبار کو چلانے میں زیادہ ریگولیٹری مداخلت کا خدشہ دور ہوجائے گا۔ پیداوار ،پیداوار کی حد، آمدو رفت ،تقسیم اور فراہمی کی آزادی سے فروخت کی معیشت کو بڑھانے میں مدد ملے گی اور زرعی شعبہ میں نجی شعبہ /غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری متوجہ ہوگی۔ ایوان بالا میں صارفین معاملے ،خوراک اور عوامی تقسیم کے وزیر مملکت راو صاحب دانوے نے اس بل کو پیش کیا ۔اس کے بعد ایوان میں اس پر اپوزیشن کی غیر موجودگی میں بحث ہوئی جس میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے گوپال نارائن سنگھ ،اے آئی اے ڈیم کے کے ایس آر بالاسبرمنیم ،جنتا دل یونائیٹیڈ کے رام چندر سنگھ،بیجو جنتا دل کے امر پٹنائک اور ٹی ڈی پی کے کنکمیدلا رویندر کمار نے اپنے خیالات رکھے ۔
کوآپریٹو بینکوں کی بحالی اور نگرانی کے لئے ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کو زیادہ اختیارات دینے والے بینکنگ ریگولیشنز (ترمیمی) بل 2020 کو منگل کو راجیہ سبھا میں صوتی ووٹوں سے منظور کر لیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی پارلیمنٹ میں اس پر مہر گئی۔ لوک سبھا (ایوان زیریں )پہلے ہی اس کی منظوری دے چکی ہے ۔اس بل پر ایک مختصر بحث کے جواب میں وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کہا کہ کوآپریٹو بینکوں کا ریگولیشن 1965 سے ہی آر بی آئی کے پاس ہے ۔ اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے ۔ یہ جمع کرنے والوں کے مفاد میں ہے اور جمع کرنے والوں کے تحفظ کے لئے یہ قانون لایا گیا ہے ۔
کمپنی ایکٹ میں ترمیم کرکے تکنیکی اور دیگر معمولی غلطیوں کو فوجداری جرم سے ہٹاکر دیوانی جرائم کے زمرے میں ڈالنے ، چھوٹی کمپنیوں پر جرمانے کو کم کرنے اور ان کے لئے کاروبار کو آسان بنانے سے متعلق بل آج راجیہ سبھا میں صوتی ووٹ سے منظور کردیا گیا اور اس کے ساتھ ہی پارلیمنٹ پر مہر ثبت ہوگئی۔
وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کمپنی (ترمیمی) بل ، 2020 میں انتہائی مختصر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کمپنی قانون میں چھوٹی کمپنیاں بھی ہیں اور معمولی غلطیوں کو فوجداری زمرے سے ہٹانے کا فائدہ انہیں بھی ملے گا۔ اس سے انھیں صرف جرمانے کی سزا ملے گی اور کمپنیوں کے افسران کو جیل نہیں بھیجا جائے گا۔
ادھر  راجیہ سبھا نے ملک میں امن وامان اور داخلی سلامتی کو مستحکم کرنے کے لئے ضروری انفراسٹرکچر اور وسائل کو بڑھانے کے سلسلے میں نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی 2020 اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی بل، 2020 کو آج ایک بہت ہی مختصر بحث و مباحثے کے بعد صوتی ووٹ سے پاس کردیا-
 راجیہ سبھا میں آج حزب اختلاف کے ممبروں کی غیر موجودگی میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹکنالوجی (آئی آئی آئی ٹی) کے قانون ترمیمی بل کو منظوری دے دی گئی۔ اس کے تحت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلنے والے پانچ آئی آئی آئی ٹی کو قومی اہمیت کا درجہ دینے کا التزام ہے ۔ انسانی وسائل کے وزیر رمیش پوکھریال نشنک نے گذشتہ روز ایوان میں یہ بل پیش کیا تھا لیکن وہ زراعت سے متعلقہ دو بلوں کی مخالفت کرنے والے حزب اختلاف کے 8 ممبروں کی معطلی کے باوجود وہ ایوان میں موجود تھے ، جس کی وجہ سے کارروائی ملتوی کردی گئی تھی۔ اس بل پر آج ایوان میں بحث ہوئی۔

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS