نئی دہلی (ایجنسیاں):چین کے ساتھ سینئر فوجی کمانڈر سطح کی چھٹے دور کی بات چیت کے دوران پیر کو ہندوستان نے مشرقی لداخ میں کشیدگی والے مقامات سے چینی فوجیوں کو جلد اور پوری طرح سے ہٹائے جانے پر زور دیا۔ یہ بات چیت سرحد پر طویل عرصے سے جاری ٹکراؤ کو دور کرنے کیلئے 5نکاتی دوطرفہ معاہدے کو عملی جامہ پہنانے پرمرکوز رہی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق کور کمانڈر سطح کی چھٹے دور کی یہ بات چیت مشرقی لداخ میں ہندوستان کے چسل سیکٹر میں ایل اے سی کے پار مولڈو میں چینی علاقے میں صبح قریب 9بجے شروع ہوئی اور رات 9بجے تک جاری تھی۔ بتایاگیاکہ میٹنگ تقریباً 14 گھنٹے تک چلی، تاہم کوئی نتیجہ نہیں نکلا اور معاملہ بات چیت کا سلسلہ جاری رکھنے پر ختم ہوا۔ ہندوستانی وفد نے 10ستمبر کو ماسکو میں ایس سی او کی میٹنگ سے الگ وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور ان کے چینی ہم منصب وانگ ای کے درمیان ہوئے معاہدے کو طے شدہ وقت میں نافذ کرنے پر زور دیا۔ ہندوستانی وفد کی قیادت ہندوستانی فوج کی لیہ واقع14کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ہریندرسنگھ نے کی۔اس میٹنگ میں دونوں جانب سے اعلیٰ سطح کے افسران موجود تھے۔دوسری جانب ذرائع سے ملی خبر کے مطابق ایل اے سی کے قریب چین نے اپنے ایئر بیس ، ایئر ڈیفنس یونٹ اور فوجی پوزیشن کی تعداد میں بڑا اضافہ کیاہے۔ پچھلے 3سالوں میں ڈریگن نے سرحد پر اپنے علاقے میں ہوائی ٹھکانوں کی تعداد کو دوگناکردیاہے۔ اسٹریٹ فار کی رپورٹ کے مطابق چین نے ڈوکلام میں 2017 کی کشیدگی کے بعد ہندوستان کے ساتھ ایل اے سی کے قریب ایئر بیس اور ایئر ڈیفنس یونٹ سمیت کم سے کم 13نئے فوجی پوزیشن کی تعمیر شروع کی، جن میں لداخ میں موجودہ کشیدگی کے بعد 4ہیلی پورٹ پر کام شروع ہوا ہے۔
- Business & Economy
- Education & Career
- Health, Science, Technology & Environment
- International
- National
- Opinion & Editorial
- Politics
بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق،5نکاتی دوطرفہ معاہدے کو عملی جامہ پہنانے پر زور
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS