نئی دہلی، (یو این آئی)
راجیہ سبھا میں غیر مہذب طرز عمل اختیار کرنے کیلئے کانگریس کے راجیو ساتو ، ترنمول کانگریس کے ڈیرک او برائن اور عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ سمیت حزب اختلاف کے 8 اراکین کو 7 دن کیلئے کو معطل کردیا گیا، جس کی وجہ سے ایوان میں زبردست ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کرنی پڑی۔ چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے وقفہ صفر کے بعد ترنمول کانگریس کے ڈریک اوبرائن، ڈولا سین ، کانگریس کے سید ناصر حسین ، رپن بورا ، راجیو ساتو ، عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ ، مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے کے کے راگیش اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ای کریم کو معطل کرنے کا اعلان کیا۔گزشتہ روز ایوان میں زرعی اصلاحات سے متعلق 2 بل منظور کرنے کے عمل کے دوران حزب اختلاف کے اراکین نے کافی ہنگامہ کیا اور افراتفری کے درمیان یہ بل منظور کر لئے گئے۔ اپوزیشن نے بلوں پر ووٹنگ کا مطالبہ کیا تھا۔مسٹر نائیڈو نے کہا کہ معطل اراکین ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں ہوں گے اور وہ ایوان سے باہر چلے جائیں۔ اس کے باوجود کانگریس ، آپ اور ترنمول کانگریس کے اراکین ایوان کے وسط میں آئے اور نعرے بازی کرنے لگے اور تمام اراکین ایوان میں ہی موجود رہے۔ اس سے9:40بجے ایوان کی کارروائی10 بجے تک کیلئے ملتوی کردی گئی ۔ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع کرنے پر ڈپٹی اسپیکر ہری ونش نے وزیر برائے فروغ انسانی وسائل سے بل پیش کرنے کو کہا۔ اسی دوران وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور نے کہا کہ قاعدہ نمبر 256 کے تحت معطل اراکین کو کارروائی کے دوران ایوان میں موجود نہیں رہنا چاہئے اوران کے ایوان سے باہر جانے کے بعد ہی کارروائی چل سکتی ہے۔ (باقی ہریانہ/ پنجاب پر)
اس پر ہری ونش نے معطل اراکین کے نام پکارتے ہوئے انہیں ایوان سے باہر جانے کو کہا۔ہری ونش نے کہا کہ جب معطل اراکین ایوان سے باہر چلے جائیں گے، تب اپوزیشن لیڈر کو بولنے کی اجازت ہوگی۔ اس پر ایوان میں ایک بار پھر اپوزیشن جماعتوں کا شور شرابہ شروع ہو گیا اور ڈپٹی چیئرمین نے ایوان کی کارروائی صبح 10.06سے صبح 10.36تک ملتوی کردی۔ اس کے بعد کارروائی شروع ہونے پر بھی صورتحال پہلے جیسی ہی رہی ، جس کی وجہ سے صرف2 منٹ میں ایوان کی کارروائی آدھے گھنٹے کیلئے صبح 11.07بجے تک ملتوی کردی گئی ۔ جب تیسری بار ملتوی ہونے کے بعد جب ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو پریذائڈنگ آفیسر بھونیشور کالیتا نے کہا کہ معطل اراکین ایوان سے باہر چلے جائیں، تاکہ ایوان کی کارروائی چلائی جا سکے۔ اس پر اپوزیشن جماعتیں کانگریس ، ترنمول کانگریس ، آپ کے اراکین نشست کے نزدیک آ گئے ۔
ڈپٹی چیئرمین نے ایک بار پھردوہرایا کہ وہ اپنی نشستوں پر چلے جائیں تواپوزیشن کے لیڈر اپنی بات رکھ سکتے ہیں۔ اراکین کچھ دیرکے ہنگامے کے بعد اپنی نشستوں پر واپس لوٹ آئے۔ جب مسٹر آزاد بولنے کیلئے کھڑے ہوئے تو مسٹر کالیتا نے کہا کہ معطل اراکین ایوان سے باہرچلے جائیں، اس کے بعد ایوان کی کارروائی شروع ہوگی۔ اس پر اپوزیشن اراکین نے ایک بار پھر شورمچانے لگے اور انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو بولنے کی اجازت دی جائے اور معطل اراکین باہر نہیں جائیں گے ۔ اس معاملے پر دونوں فریقوں میں ٹھن گئی، جس سے مسٹر کالیتا نے ایوان کی کارروائی12 بجے تک ملتوی کردی ۔ 4 بار ملتوی ہونے کے بعد جب 12بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو پریذائڈنگ آفیسر بھونیشور کالیتا نے کہا کہ معطل اراکین ایوان سے باہر چلے جائیں، تاکہ ایوان کی کارروائی چلائی جا سکے ۔ لیکن اپوزیشن پارٹی کانگریس ، ترنمول کانگریس ، آپ کے اراکین نعرے بازی کرنے لگے ۔ اس صورتحال کے پیش نظر مسٹر کالیتا نے ایوان کی کاروائی کل تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا ۔