نئی دہلی: کانگریس نے راجیہ سبھا سے آٹھ اراکین کے معطلی کو حکومت کی تاناشاہی قرار دیتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ وہ کسانوں کے لئے کم از کم سپورٹ قیمت(ایس ایس پی)نظام ختم کررہی ہے اور اگراس کا ارادہ ٹھیک ہے تو ایم ایس پی دینے کا ذکر قانون میں کیا جانا چاہئے۔
لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیرنجن چودھری، میڈیا انچارج رندیپ سرجے والا اور راجیہ سبھا رکن پرتاپ سنگھ باجوہ نے آج یہاں مشترکہ نامہ نگاروں کی کانفرنس میں کہا کہ مودی حکومت پارلیمانی ڈھانچہ پر حملہ کررہی ہے اور پارلیمنٹ میں تاناشاہی اپنارہی ہے۔ اسکے تاناشاہی رویہ کا نتیجہ ہے کہ راجیہ سبھا سے آٹھ اپوزیشن اراکین کو بغیر کسی وجہ سے معطل کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ رکن کسان مخالف قانون کےخلاف آواز اٹھارہےتھے لیکن ڈپٹی چیئرمین نے ان کی بات نہیں سنی۔ اپوزیشن اراکین نے جب ووٹ اسپلیٹ طلب کیا تو ان کو یہ حق نہیں دیا گیا۔ انہوں نے اسے تاناشاہی قرار دیا اور کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی جمہوری سسٹم کو تباہ کرکے تاناشاہی رویہ اپنارہی ہے اور پارلیمنٹ من مانی کررہی ہے۔
کانگریس لیڈروں کا کہنا ہے کہ حکومت کہتی ہے کہ اس قانون سے ایم ایس پی کو نقصان نہیں ہوگا اور یہ نظم برابر قائم رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان کی نیت صحیح ہے کہ تو اسے کسانوں کو گارنٹی دینی چاہئے اور یہ ذکر قانون میں کرنا چاہے کہ کسانوں کو ایم ایس پی دیا جائے گا اور جو کمپنی اس کی خلاف ورزی کرے گی اسے سزا دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے آرڈی ننس مسلسل غلامی کی طرف لے کرجارہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت اپنے آرڈی ننس میں نہ تو کم از کم سپورٹ قیمت دینے کی گارنٹی دے پارہی ہے اور نہ ہی فصلوں کے بازار کی قیمت کی یقین دہانی کرارہی ہے۔