نئی دہلی (محمد یامین؍ایس این بی) :مصطفی آباد کا 25 فٹا روڈ ایک کلو میٹر لمبا ہے جس کے دونوں طرف دونوں ہونے سے نہایت مصروف ترین ہے مگر اس روڈکی گزشتہ 6-7 برسوں سے نہایت خراب حالت ہونے سے دکانداروں،خریداروں اور آنے جانے والوں کو کافی پریشانی سے دوچار ہونا پڑرہا ہے ۔
دکاندار ذاکر حسین کا کہنا ہے کہ 25 روڈ کی حالت اتنی خستہ ہے کہ جس سے پوری مارکیٹ کا کاروبار متاثر ہے اور آنا جانا آسان نہیں ہے ، پورا روڈ نہایت خراب ہے جس پرنالی نالوں کاگندہ پانی بھرجاتاہے جس سے رکشہ پلٹنا ،سائکلیں،اسکوٹر و موٹر سائیکلیں ٹکرانے سے چوٹیں لگنا لوگوں کا مقدر بنا ہوا ہے اور دور دور تک جام لگنا بھی عام بات ہے۔محمد سلیم سیفی کا کہنا ہے کہ منتخب نمائندے کو اپنی ذمہ داری کے تئیں ذمہ دار ہونا چاہئے لیکن مصطفی آباد کے ایم ایل اے کو اپنی ذمہ داری کی کوئی پروا نہیں ہے۔ مفتی خلیل احمد قاسمی راضی کا کہنا ہے کہ حفظان صحت کے تعلق سے ایم سی ڈی کی طرف سے کوئی اقدامات نہیں کئے جاتے ، نالیوں گلیوں میں دوائی نہیںڈالی جاتی اور نہ ہی فاگنگ کا نظم ہے جس سے گندگی اور مچھروں کی بہتات سے لوگ طرح طرح کی بیماریوں میں ملوث رہتے ہیں۔ محمود حسن انصاری کا کہنا ہے اگر مصطفی آباد اسمبلی حلقہ کے تحت مسلم اکثریتی کالونیوں کو دیکھا جائے ان کی حالت نہایت خستہ ہے جنہیں ازسر نو بنانے کی ضرورت ہے مگرموجودہ ممبر اسمبلی کو کوئی پروا نہیں ہے۔