سرینگر(صریر خالد،ایس این بی) :حالیہ مہینوں میں باالخصوص اور گذشتہ کئی دہائیوں کے دوران باالعموم اقتصادی طور بڑا نقصان اٹھاتے آئے سماج کے مختلف طبقوں کی باز آبادکاری کے اقدامات کو زیرِ غور بتاتے ہوئے جموں کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر (ایل جی) نے آج 1350 کروڑ روپے کے باز آبادکاری پیکیج کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ پیکیج حتمی نہیں بلکہ محض ایک ابتدأ ہے جبکہ سرکار آئندہ ان سبھی طبقہ جات کی اقتصادی امداد کرنے والی ہے کہ جو برسہا برس سے متاثر ہوتے آرہے ہیں۔
آج یہاں راج بھون میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایل جی منوج سنہا نے کہا کہ ماہ بھر قبل جموں کشمیر کی انتظامیہ کی کمان سنبھالنے پر انہوں نے کہا تھا کہ لوگوں کے مسائل کا حل تب تک نہیں نکالا جاسکتا ہے کہ جب تک نہ عام آدمی کو شامل کرکے اسکی حمایت حاصل نہیں کی جائے۔انہوں نے کہا کہ 18اگست کو وہ سماج کے مختلف طبقہ جات کے 35وفود سے ملے تھے جسکے بعد انہوں نے اپنے مشیر کے کے شرما کی قیادت میں ایک کمیٹی بنائی تھی اور اسی کمیٹی کی سفارش پر وہ آج اس پیکیج کا اعلان کر رہے ہیں۔
ایل جی سنہا نے کہا ’’ہم نے ہر سطح پر تجارتی کمیونٹی کو اگلے چھ ماہ کیلئے پانچ فیصد سود پر چھوٹ دینے کا فیصلہ لیا ہے۔اس پر سرکار 950 کروڑ روپے خرچ کر رہی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اسکے علاوہ تاجروں اور صنعتکاروں کو بجلی کے بِل پر پچاس فیصد چھوٹ دینے کا فیصلہ لیا گیا ہے اور اس مد کیلئے سرکار نے 105 کروڑ روپے مختص کر دئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کے کے شرما کی قیادت والی کمیٹی نے تجارت کی بحالی کیلئے 1350کروڑ روپے کے اقتصادی پیکیج کی سفارش کی ہے اور’’میں آج اس پیغام کے ساتھ اس پیکیج کا اعلان کر رہا ہوں کہ یہ محض ایک شروعات ہے‘‘۔
انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ 1350کروڑ کا یہ اقتصادی پیکیج دراصل جموں کشمیر کیلئے اعلان کردہ ’’آتما نربھر ابھیان‘‘،جس میں سے 6000کروڑ روپے بجلی کے شعبہ میں اصلاحات وغیرہ کیلئے ہیں، کا حصہ ہے۔
لیفٹننٹ گورنر نے کہا کہ آج کے پیکیج کے علاوہ سرکار ٹیکسی ڈرائیوروں،ٹرانسپورٹروں،آٹو (رکھشا) ڈرائیوروں،ہاوس بوٹ مالکان،شکارہ والوں اور گذشتہ بیس سال کے دوران کسی بھی طرح متاثر ہوچکے دوسرے طبقہ جات کیلئے الگ سے ایک پیکیج کا اعلان کرنے پر سوچ رہی ہے۔سنہا نے کہا کہ انہوں نے جموں کشمیر بنک کی سبھی شاخوں میں ایک خصوصی ڈیسک قائم کرانے کا انتظام کرایا ہے جہاں نوجوانوں اور کاروباریوں کی اعانت کی جاتی رہے گی۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ جہاں کووِڈ19-کی وجہ سے پوری دنیا کو مفلوج رہنے کی وجہ سے کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے وہیں جموں کشمیر،باالخصوص وادیٔ کشمیر،میں باالعموم گذشتہ تیس سال سے اور باالخصوص 5 اگست 2019 سے،جب مرکزی سرکار نے دفعہ 370 کی تنسیخ اور مابعد یہاں مہینوں کرفیو لگائے رکھا تھا،کاروباری سرگرمیاں ٹھپ پڑی ہیں اور تاجروں و عام لوگوں کو ہزاروں کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
دریں اثنا وادیٔ کشمیر کی تاجر برادری نے اقتصادی پیکیج کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ وہ اس سے کہیں زیادہ امداد کی توقع کئے ہوئے تھے تاہم سرکار نے ایک مثبت پیغام دیا ہے۔کشمیر چیمبر آف کامرس کے ایک عہدیدار نے کہا کہ اگرچہ انہوں نے ابھی تک پیکیج کی تکنیکی تفصیلات نہیں دیکھی ہیں تاہم جیسا کہ ایل جی نے خود کہا ہے یہ ایک اچھی شروعات ہے۔انہوں نے کہا کہ اس پیکیج سے یقیناََ تباہ حال تجارت کو ایک سہارا ملے گا۔
جموں کشمیر کے تجارتی شعبہ کیلئے 1350 کروڑ روپے کے اقتصادی پیکیج کا اعلان، ٹیکسی ڈرائیوروں سے لیکر شکارہ والوں کیلئے علیٰحدہ امداد کا وعدہ!
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS