کولکاتہ/نئی دہلی، (پی ٹی آئی)
کووڈ19- وبا میں کوئی بھی بچہ پڑھائی میں پیچھے نہ رہ جائے، یہ یقینی بنانے کے لیے سرکار کو بچوں کو نصابی کتابیں، مفت اسمارٹ فون یا ٹیبلٹ تقسیم کرنا چاہیے۔ ایک غیر سرکاری تنظیم کے ذریعہ جاری رپورٹ میں یہ مطالبہ کیا گیا ہے۔
حقوق اطفال کے لیے کام کرنے والی تنظیم سی آر وائی نے اس رپورٹ میں کہا ہے کہ ریاستی سرکاروں کو بچوں کو مفت انٹر نیٹ ڈیٹا پیکیج دینا چاہیے یا ڈیٹا کی لاگت کی تلافی کرنی چاہیے۔ ساتھ ہی سبھی گھروں میں بجلی کی مستقل سپلائی سمیت ڈجیٹل بنیادی ڈھانچہ کو مضبوط کرنے کے لیے خاطر خواہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ منگل کو جاری اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جامع ڈجیٹل بنیادی ڈھانچہ کو یقینی بنانے کے لیے ایک طے شدہ مدت کے اندر پورا منصوبہ بنانے کی ضرورت ہے۔ رپورٹ میں ان سبھی بچوں کے لیے تشویش ظاہر کی گئی ہے جو کووڈ19- وبا کے سبب اسکولوں سے دور ہو گئے اور شاید کبھی واپس ان اسکولوں میں نہیں لوٹ پائیں گے۔ سی آر وائی رپورٹ کے مطابق وبا کے سبب اسکول میں ملنے والی غذائی سہولتوں کے رک جانے سے بڑی تعداد میں 6-17 سال کے بچوں کو ملنے والا تغذیہ رک گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’ملک بھر میں اسکول بند ہونے کے سبب مڈ ڈے میل کے تحت نامزد ان 11.59 کروڑ بچوں کو اب مفت دوپہر کا کھانا نہیں مل پا رہا ہے۔‘
دریں اثنا دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کو نجی و سرکاری اسکولوں کو ہدایت دی کہ وہ غریب بچوں کو آن لائن کلاسز کے لیے آلات اور انٹرنیٹ پیکیج مہیا کرائیں۔ عدالت نے کہا کہ ایسی سہولتوں کی کمی بچوں کو بنیادی تعلیم حاصل کرنے سے روکتی ہے۔ جسٹس منموہن اور جسٹس سنجیو نرولا کی بنچ نے کہا کہ غیر امداد یافتہ پرائیویٹ اسکول حق تعلیم قانون 2009- کے تحت آلات اور انٹرنیٹ پیکیج خریدنے پر آنے والی باجواز لاگت کی تلافی ریاست سے حاصل کرنے کے اہل ہیں، خواہ ریاست یہ سہولت اس کے طلبا کو مہیا نہیں کراتی ہے۔‘ بنچ نے غریب اور محروم طلبا کی شناخت اور آلات کی سپلائی کے باضابطہ عمل کے لیے 3 رکنی کمیٹی تشکیل کرنے کی ہدایت دی۔ کمیٹی میں مرکز کے ایجوکیشن سیکریٹری یا ان کے نمائندہ، دہلی سرکار کے ایجوکیشن سیکریٹری یا نمائندہ اور پرائیویٹ اسکولوں کا نمائندہ شامل ہوگا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ کمیٹی غریب اور محروم طلبا کو دیے جانے والے آلات اور انٹرنیٹ پیکیج کے پیمانے کی شناخت کے لیے ایچ او پی بھی بنائے گی۔ بنچ نے کہا کہ اس سے سبھی غریب اور محروم طلبا کے ذریعہ استعمال کیے جانے والے آلات اور انٹرنیٹ پیکیج میں یکسانیت یقینی ہو سکے گی۔
یہ فیصلہ عدالت نے غیر سرکاری تنظیم ’جسٹس فار آل‘ کی مفاد عامہ کی پٹیشن پر سنایا۔ تنظیم نے وکیل کھگیش جھا کے ذریعہ داخل پٹیشن میں مرکز اور دہلی سرکار کو غریب بچوں کو موبائل فون، لیپ ٹاپ یا ٹیبلٹ مہیا کرانے کی ہدایت دینے کی اپیل کی تھی تاکہ وہ بھی کووڈ19- لاک ڈائون کی وجہ سے جاری آن لائن کلاسز کا فائدہ اٹھا سکے۔