یوپی میں نمک گھوٹالہ

0

لکھنو(ایجنسیاں)
اتر پردیش میں مویشیوں (لائیو اسٹاک) کے گھوٹالہ کے بعد نمک گھوٹالہ کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ عہدیداروں اور وزرا کی ملی بھگت سے انجام دیئے گئے، اس گھوٹالہ کے انکشاف سے صوبہ میں ہلچل پیدا ہو گئی ہے۔ محکمہ فوڈ اینڈ سپلائی کو نمک کی فراہمی کا ٹھیکہ دلانے کے نام پر کروڑوں روپے کی ٹھگی میں وزیر مملکت برائے مویشی پروری جے پرکاش نشاد کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ اس معاملہ کی تہہ تک پہنچنے کے لئے پولیس وزیر مملکت سے پوچھ گچھ کرنے کی تیاری میں ہے۔ جے پرکاش نشاد اتر پردیش کی رودرپور اسمبلی سیٹ سے بی جے پی کے رکن اسمبلی ہیں، ان کا تعلق ضلع دیوریا سے ہے۔وزیر مملکت جے پرکاش نشاد کو پوچھ گچھ کے لئے نوٹس بھیجنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ وزیر سے مویشی گھوٹالہ میں بھی اے سی پی گومتی نگر پوچھ گچھ کر چکی ہیں۔ ان دونوں گھوٹالوں کے اہم ملزم آشیش رائے کا وزیر کے دفتر میں کافی آنا جانا تھا۔ پولیس کو شک ہے کہ وزیر کو بھی اس گھوٹالہ کے بارے میں معلومات ہو سکتی ہے۔اس سے قبل یوپی کے محکمہ مویشی پروری میں آٹے کی فراہمی کے نام پر گھوٹالہ ہوا تھا۔ اس میں گجرات کے تاجر نریندر پٹیل کے ذریعہ ایک ایف آئی آر درج کی گئی تھی، جس میں افسران نے محکمہ مویشی پروری کا ٹھیکہ دلانے کے نام پر کروڑوں روپے کے وارے نیارے کیے تھے۔

 محکمہ مویشی پروری والے کیس کی تحقیقات کے دوران گھوٹالہ میں محکمہ فوڈ اینڈ سپلائی کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS