نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)نے آج کانگریس پرکسانوں کو دھوکہ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ملک میں کنٹریکٹ فارمنگ کے نظام میں کاشتکاروں کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ زمین پران کے ملکیت کے تحفظ کے ساتھ ساتھ زرعی پیداوار کی مارکیٹنگ کمیٹی اور کم سے کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی)سسٹم کو برقرار رکھا جائے گا۔
بی جے پی کے صدر جگت پرکاش نڈا نے یہاں پارٹی ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ’’ایم ایس پی نظام تھا، ہے اور رہے گا۔‘‘اس کے علاوہ ، زرعی پیداوار کی مارکیٹنگ کمیٹی (اے پی ایم سی)کا نظام بھی عمل میں رہے گا۔ اس کی مدد سے کاشتکاروں کو کسی بھی رکاوٹ کے بغیر کسی بھی منافع بخش مارکیٹ میں اپنی پیداوار فروخت کرنے کی آزادی ملے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹھیکہ کاشتکاری نظام میں بھی سرمایہ کار صرف زرعی پیداوار کے بارے میں معاہدہ کرے گا۔ زمین کسان کی ملکیت رہے گی۔ اس کا سرمایہ کارسے کوئی لینا دینا نہیں ہوگا۔ جگت پرکاش نڈا نے لازمی اشیاء ترمیمی بل ، زرعی پیداوار تجارت اور تجارت کے فروغ اور سہولت بل اور کسانوں کو بااختیار بنانے اور تحفظ کی یقین دہانی اور زرعی خدمات سے متعلق کانگریس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے اپنے 2014 کے انتخابی منشورمیں اقدامات کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ جیت نہیں سکی۔ اب اگر نریندر مودی کی حکومت یہ کام کررہی ہے تو کانگریس احتجاج پر اتر آئی ہے۔
بی جے پی صدر نے کہا کہ آج کانگریس پارٹی ان بلوں کی مخالفت کر رہی ہے۔ ان بلوں کی مخالفت کرکے کانگریس دراصل کسانوں کے بااختیار بنانے کی مخالفت کر رہی ہے اور کسانوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کررہی ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ کانگریس پارٹی کا دوہرا کردار ہے۔ ہرکام میں سیاست کرنا ہمیشہ اس کا کام ہوتا ہے۔ کانگریس سیاست کے سوا کچھ نہیں جانتی ہے۔