مراد آباد (ایس این بی)
ناگرک جن کلیان سمیتی نے مراد آباد کے دہلی روڈ پر واقع ٹی ایم یو کے کووڈ اسپتال میں داخل 3کووڈ متاثر مریضوں کے ذریعہ چھلانگ لگا کر خودکشی کرلیے جانے والے واقعات کی سی بی آئی سے جانچ کرائے جانے پر زور دیا ہے۔ پریس کو جاری مشترکہ بیان میں سمیتی کے بانی جابر خاں اور صدر فیروز خاں نے کہا کہ ٹی ایم یو میں ایک ماہ کے دوران کووڈ سے متاثر ہونے کے بعد علاج کے لیے داخل کرائے گئے 3مریضوں کے ذریعہ اسپتال کی 5ویں اور چھٹی منزل سے چھلانگ لگاکر اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے والے واقعات باعث تشویش ہونے کے ساتھ ساتھ لمحہ فکریہ بھی ہیں لیکن ضلع انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک کسی بھی طرح کی کوئی کارروائی عمل میں نہ لانا حیران کن عمل ہے۔ ٹی ایم یو میں آخر کیا چل رہا ہے کہ 3مریضوں نے کووڈ19- کا علاج کراتے کراتے خودکشی پر آمادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس راز کو عوام کے سامنے لانا بے حد ضروری ہے تاکہ سچائی کا پتہ لگنے کے بعد عوام بیدار ہوجائیں۔ انہوں نے اپنی بات جاری رکتھے ہوئے کہا کہ ٹی ایم یو میں کووڈ19- سے متاثر مریضوں کے علاج میں لاپروائیاں برتے جانے کی متعدد شکایات سامنے آنے کے بعد بھی کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔ انہوں نے اس کے لیے محکمہ صحت اور ضلع انتظامیہ کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور ساتھ ہی یوپی کے وزیراعلیٰ سے پرزور مطالبہ بھی کیا ہے کہ ٹی ایم یو میں کیا چل رہا ہے اس سچائی سے عوام کو روبرو کرانے کے لیے ضروری ہے کہ خودکشی کے واقعات کی سی بی آئی سے ہی جانچ کرائی جائے۔غور طلب ہے کہ ٹی ایم یو میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران کووڈ متاثر 3مریضوں نے کووڈ اسپتال کی منزلوں بنی کھڑکیوں سے کود کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا ان میں ایک بینک منیجر، خاتون اور ایک سپاہی شامل ہیں۔