نئی دہلی: کانگریس کی اتر پردیش کی انچارج جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے پانچ سالہ معاہدے پر کام کرنے کے بعد مستقل ملازمت دینے کے ریاستی حکومت کے منصوبے کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ یہ نوجوانوں کی توہین ہے اور ان کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔
محترمہ پرینکا گاندھی نے کہا کہ "معاہدہ کی ملازمتوں سے احترام غائب۔ پانچ سالہ معاہدہ نوجوانوں کی توہین کا قانون، مؤقر سپریم کورٹ نے بھی
ماضی میں اس طرح کے قانون پرسخت تبصرہ کیا ہے۔ اس نظام کو لانے کا مقصد کیا ہے؟ حکومت نوجوانوں کے درد پرمرہم لگا نے کے بجائے ان کا
درد بڑھانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ ہمیں نہيں چاہئے ٹھیکہ"۔
پارٹی کے میڈیا سیل کے انچارج رندیپ سنگھ سورجے والا نے بھی سرکاری ملازمت کے معاملے میں بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)کی حکومت
پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ "12 کروڑ نوکریاں پہلے ہی جاچکی ہیں۔ ایک کروڑ 75 لاکھ چھوٹے کاروبار بند ہونے کے دہانے پر ہیں۔ اگر ان میں
سے آدھے بھی بند ہوجائيں تو 20 کروڑ سے زیادہ لوگوں کی روزی روٹی ختم ہوجائے گی۔ مودی جی خاموش کیوں ہیں؟ "۔
ایک رپورٹ کے مطابق اترپردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت سرکاری ملازمتوں کی بھرتی میں ایک بڑی تبدیلی کی تیاری کررہی ہے اوراس کے
تحت وہ گروپ'بی'اور'سی'کے تحت ملازمتوں کی بھرتی میں کامیاب امیدواروں کو پانچ سال کے لئے معاہدے پر رکھے گی، جس کے بعد
مکمل محاسبے کی بنیاد پر ملازمت مستقل کی جائے گی۔