نئی دہلی: سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو نے آج راجیہ سبھا میں کہا کہ کووڈ کی وبا کی وجہ سے ملک بھر میں لاکھوں لوگوں کی نوکری چلی گئی ہے اور ان کی حالت سدھارنے کےلئے حکومت کو انہیں پندرہ ہزار روپے کا بھتہ دینا چاہئے۔
یادو نے وقفہ صفر کے دوران یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ کورونا کی وبا کی وجہ سے ہوئے مکمل لاک ڈاؤن سے چھوٹے بڑے کارخانے اور کاروبار بند ہوگئے ہیں جس سے بڑی تعداد میں لوگ بے روزگار ہوئے ہیں اور بھکمری کی وجہ سے ڈپریشن کی حالت میں پہنچے یہ لوگ اب خودکشی جیسے قدم اٹھارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوئیڈا میں 44 لوگوں کی کورونا سے متعلق معاملوں میں موت ہوئی ہے جب کہ 165 نے خودکشی کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان لوگوں کی حالت بہتر کرنے کےلئے انہیں 15 ہزار روپے کا بھتہ دینا چاہئے۔
کانگریس کے پی اہل پنیا نے خاص طورپر ذکر کرتے ہوئے یہی معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ کورونا کی وجہ سے پیدا ہوئے حالات کے پیش نظر لوگوں کو منریگا کے تحت کام تو ملا لیکن اب ان کے کام کے 100 دن پورے ہوگئے ہیں اس لئے اسے بڑھایا جانا چاہئے اور انہیں ہر روز 300 روپے کی رقم دی جانی چاہئے۔ ساتھ ہی ایک کنبے سے ایک کے بجائے دو لوگوں کو کام دیا جانا چاہئے۔
کانگریس کی چھایا ورما نے کہا کہ منریگا کے تحت سبھی کو 200 دن کا کام ملنا چاہئے اور مزدوری کی ادائیگی وقت پرکی جانی چاہئے۔ کانگریس کے ہی آنند شرما نے ذہنی طورپر مفلوج لوگوں کی حالت کی طرف ایوان کی توجہ مبذول کرتےہوئے کہا کہ ان کی حالت بہت خراب ہے اورحکومت کو اس سمت میں قدم اٹھانے چاہئے۔ ذہنی امراض کو انہوں نے میڈیکل بیمے کے دائرے میں لانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
وائی ایس آئی کانگریس کے وجے سائی ریڈی نے پولاورم پروجیکٹ کےلئے مرکز کی مدد کی رقم جلد جاری کرنے کا مسئلہ اٹھایا ۔ اس پر ایوان میں موجود وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کہا کہ اس بارے میں کام ہورہا ہے۔ٹی آر ایس کے سریش ریڈی نے کرشنا ندی آبی تنازعہ کے حل کےلئے ٹربیونل کی تشکیل کا مطالبہ کیا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے سمبھاجی راجے نے مہاراشٹر میں مراٹھا طبقے کو ریزرویشن پرلگی پابندی کا مسئلہ اٹھاتے
ہوئے اس کی بحالی کےلئے ضروری قدم اٹھائے جانے کا مطالبہ کیا۔ کانگریس کے راجیو ساتو اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے شرد پوار نے بھی اس کی حمایت کی۔