دہلی فسادات معاملے میں عمران کو ملی ضمانت

0

نئی دہلی (ایس این بی)
عدالت نے شمال مشرقی دہلی فرقہ وارانہ تشدد سے جڑے ایک معاملہ میں ایک شخص عمران کویہ کہتے ہوئے ضمانت دے دی ہے کہ پہلی نظر میں ہی اس کے خلاف براہ راست ثبوت نہیں ہے۔ کڑ کڑ ڈوما کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج ونود یادو نے عمران کو دہلی فسادات کے دوران دیال پور علاقہ میں کانسٹبل دیپک کو لگی گولی سے جڑے معاملے میں 20ہزار روپے کے ضمانتی بانڈ اور اتنی ہی رقم کے مچلکے پر ضمانت دی ہے۔
کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ ایسا کوئی سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں ہے جس میں ملزم فسادیوں کے ساتھ نظر آرہا ہو۔ جج یادو نے کہا کہ پولیس واردات کے وقت اس کی کال ڈیٹیل رکارڈ مقام ثابت نہیں کرپائی۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ الزام میں دیپک کی جانچ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ اس کے بائیں پیر میں گولی لگنے سے ہوئے زخم کا علاج کیا گیا جبکہ ایف آئی آر میں انہوں نے کہا تھا کہ داہنے پیر میں گولی لگی تھی۔ کورٹ نے یہ بھی کہا کہ یہاں غور کرنے والی بات ہے کہ اس معاملے میں عمران کو جرائم مقام سے نہیں بلکہ تشدد سے جڑے دیگر معاملے میں اس کے ذریعہ دیے گئے بیان کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تھا، حالانکہ کورٹ نے واضح کیا کہ اس حکم کو اس معاملے کی اچھائی برائی پر کوئی رائے نہیں سمجھا جائے کیونکہ یہ نوٹس سے پہلے کے پہلے میں تھا۔ استغاثہ کے مطابق یہ معاملہ دیپک کی شکایت پر 26فروری کو درج کیا گیا تھا۔ شکایت گزار نے کہا تھا کہ25فروری کو وہ قانون و انتظام بنائے رکھنے اور فسادی بھیڑ کو قابو کرنے کے لئے دیگر پولیس اہلکاروں کے ساتھ برجپوری پلیا کے نزدیک تھے۔اچانک فسادی بھیڑ مشتعل ہوگئی اور املاک کو نقصان پہنچانے لگی۔ اسی بیچ بھیڑ میں سے 2 لڑکوں نے پستول سے گولیا ں چلائی جو اس کے بائیں پیر میں لگی۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS