جموں و کشمیرکے پلوامہ میں مسلح تصادم، 3 جنگجو اور ایک فوجی اہلکار ہلاک
سری نگر:جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے زڈورہ نامی علاقے میں ہونے والے ایک مسلح تصادم میں تین جنگجو اور فوج کا ایک اہلکار ہلاک ہوا ہے۔
سری نگر میں تعینات دفاعی ترجمان نے بتایا کہ ضلع پلوامہ کے زڈورہ میں جمعے کی رات دیر گئے شروع ہونے والے ایک مسلح تصادم میں تین جنگجو مارے گئے ہیں۔ مہلوک جنگجوئوں کے قبضے سے ایک اے کے 47 رائفل اور دو پستولیں برآمد کی گئی ہیں۔
دفاعی ترجمان نے بتایا کہ مسلح تصادم کے دوران ایک فوجی اہلکار شدید زخمی ہوا اور بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ بیٹھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ علاقے میں مشترکہ آپریشن جاری ہے۔
جموں و کشمیر پولیس کے ایک ترجمان نے بھی تصادم میں تین جنگجوئوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تصادم کی جگہ سے اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ زڈورہ میں جنگجوئوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر پولیس، فوج کی 50 آر آر اور سی آر پی ایف نے مذکورہ علاقے میں جمعے کی رات دیر گئے کارڈن اینڈ سرچ آپریشن شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ مشتبہ جگہ کو محاصرے میں لینے کے دوران وہاں موجود جنگجوئوں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان باضابطہ طور پر مسلح تصادم چھڑ گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ چند گھنٹوں تک جاری رہنے والے فائرنگ کے تبادلے میں تین جنگجو مارے گئے جن کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔ نیز فوج کا اہلکار بھی جاں بحق ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ علاقے میں تلاشی آپریشن جاری رکھا گیا ہے۔
قبل ازیں سکیورٹی فورسز نے جمعے کو ضلع شوپیاں کے کلورہ نامی علاقے میں ایک مسلح تصادم کے دوران چار جنگجوئوں کو ہلاک کیا جبکہ ایک جنگجو نے مبینہ طور پر خودسپردگی اختیار کی۔کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے مہلوک جنگجوئوں میں سے دو کی شناخت البدر تنظیم کے ضلع کمانڈر شکور پرے اور سہیل بٹ کے طور پر کی تھی۔انہوں نے کہا تھا کہ یہ دونوں جنگجو سری نگر کے مضافاتی علاقے کھنموہ سے تعلق رکھنے والے پنچ کے اغوا اور قتل میں براہ راست ملوث تھے۔