سرینگر:صریرخالد،ایس این بی
جموں کشمیر میں مزاحمتی خیمے کے قائد اور بزرگ رانما سید علی شاہ گیلانی کے خاندان نے لوگوں سے انہیں کچھ دیر کیلئے ’’اکیلا چھوڑ دینے‘‘ کی اپیل کی ہے۔گیلانی خاندان کا کہنا ہے کہ ان حالات میں کہ جب بزرگ راہنما ضعیف العمری کے مسائل سے جھوج رہے ہیں بعض لوگ انکی شبیہ خراب کرنے کی غرض سے ان سے منسوب کرکے غلب بیانات وغیرہ جاری کر رہے ہیں جن سے نہ صرف خاندان کو ذہنی کوفت کا شکار ہونا پڑ رہا ہے بلکہ بزرگ راہنما کی پہلے سے خراب صحت بھی مزید بگڑتی جا رہی ہے۔
سید گیلانی کے فرزندان،ڈاکٹر نعیم اور ڈاکٹر نسیم اور داماد ظہور گیلانی کے دستخطوں سے جاری ایک اخباری بیان میں گیلانی خاندان نے کہا ہے کہ بزرگ راہنما کئی عارضوں میں مبتلا ہونے کی وجہ سے ہمہ وقت طبی و ذاتی نگہداشت کے ضرورتمند ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے ’’انہوں (سید گیلانی) نے اپنے مؤقف اور عزم کی وجہ سے ساری عمر جسمانی اور ذہنی،دونوں طرح کی، مشکلات کا سامنا کیا ہے۔یہ وقت انہیں اور خاندان کو کچھ راحت دینے کا ہے تاکہ اس نازک مرحلے پر انکا خاندان انکی بہتر نگہداشت کرسکے‘‘۔بیان میں کہا گیا ہے کہ چونکہ سید گیلانی ایک عوامی اور سیاسی شخصیت ہیں لہٰذا لوگوں کو انکی صحت کے بارے میں جاننے اور فکر کرنے کا حق ہے لیکن افواہیں پھیلائے جانے سے مسائل پیدا ہوجاتے ہیں۔بیان میں درج ہے ’’ایک طرف ہم اُن (سید گیلانی) کی صحت کی دیکھ بھال میں لگے ہوئے ہیں اور ہم جسمانی و ذہنی تھکاوٹ کا شکار ہیں تو دوسری جانب ہمیں لگاتار انکے سیاسی معاملات میں گھسیٹا جارہا ہے جسکی وجہ سے ہماری ذاتی اور گھریلو زندگی بُری طرح متاثر ہو رہی ہے‘‘۔
گیلانی خاندان کا الزام ہے کہ ’’مفادِ خصوصی رکھنے والے لوگ قائد کی شخصیت کو بدنام کرنے کیلئے ایک شیطانی مہم شروع کرچکے ہیں۔انکے نام پر فرضی خطوط،پوسٹس اور کومنٹس سامنے لائے جارہے ہیں اور تصوراتی کہانیاں انہیں پریشان کر رہی ہیں اور انکی صحت پر منفی اثر ڈال رہی ہیں‘‘۔بیان میں ذرائع ابلاغ سے خاص اپیل کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سید گیلانی یا انکے خاندان کے متعلق کوئی بھی رپورٹ تحقیقات کے بغیر شائع نہ کی جائے۔
سید علی شاہ گیلانی نے حال ہی ،علیٰحدگی پسند تنظیموں کے اتحادی پلیڑ فارم،حُریت کانفرنس کی سربراہی سے استعفیٰ دیکر سب کو حیران کردیا تھا۔اس سلسلے میں انہوں نے ایک شکایتی خط میں حُریت کے دیگر لیڈروں سے کئی شکوے کئے ہیں تاہم انسے منسوب کئی خطوط اور سوشل میڈیا پوسٹس میں کئی متنازعہ باتیں سامنے آئی ہیں۔جموں کشمیر کے پاکستان کے ساتھ انضمام کے وکیل سید گیلانی کو پاکستان نے حال ہی اپنے یومِ آزادی کے موقع پر سید گیلانی کو پاکستان کا سب سے بڑا سیول ایوارڈ ’’نشانِ امتیاز‘‘ دیا گیا جو تاہم پاکستان میں موجود بعض ایسے علیٰحدگی پسندوں نے وصول کیا کہ جن سے سید گیلانی ناراض چل رہے ہیں۔بعدازاں سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ سید گیلانی پاکستان کو یہ اعزاز واپس کرنے کی سوچ رہے ہیں۔اندازہ ہے کہ انہی متنازعہ اور فرضی بیانات کی وجہ سے گیلانی خاندان آج کا بیان جاری کرنے پر مجبور ہو گیا ہے۔