دہلی فسادات :پولیس کو آیف آئی آر 59کے تحت چارج شیٹ میں ایکسٹینشن

0

نئی دہلی :دہلی پولیس کے خصوصی سیل کو 13 اگست کو کڑکڑڈوما کورٹ کے جج امیتابھ راوت کے ذریعہ دہلی فسادات کے پیچھے مبینہ سازش کے پیش نظر ایف آئی أر59کے تحت چارج شیٹ داخل کرنے کے لئے ایک ایکسٹینشن دیا گیا ۔
دی کوئنٹ نے دیکھا کہ اس ایف آئی آر کے تحت ،جس میں انسداد دہشت گردی کا قانون یو اے پی اے ہے،کے تحت ایکسٹنشن  کو 17 ستمبر تک منظورکرلیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ عاپ کے سابق کونسلر طاہر حسین،پنجرا ٹوڈ کے ممبر دیوانگنا کالیتا اور سابق کانگریس کونسلر عشرت جہاں سمیت

دس ملزمین حراست کی مدت میں توسیع کرنا بھی ہوگا۔
دہلی پولیس کا یہ دوسرا ایکسٹنشن ہے یہ دوسری مرتبہ ہے جب دہلی پولیس کو اسی ایف آئی آر کے تحت ایکسٹنش دیا گیا ہے۔ پہلی بار اسے 14 اگست کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے جج دھرمیندر رانا نے دیا تھا۔
عدالتی حکم میں کہا گیا ہے جج استغاثہ کی درخواستوں سے مطمئن تھے۔ ایل ڈی کی موجود درخواست رپورٹ کے بعد۔ خصوصی پبلک پراسیکیوٹر اور کیس ڈائری اینڈ ریکارڈ ، میں اس بات سے مطمئن ہوں کہ استغاثہ تحقیقات کی مدت میں توسیع کرنے اور ملزم افراد کو تحویل میں لینے معاملے میں

کامیاب رہے ہے۔ "
نہ صرف چارج شیٹ داخل کرنے کا وقت بڑھایا گیا ہے،بلکہ یو اے پی اے کے دس ملزموں کی نظربندی کی مدت بھی بڑھا دی گئی ہے۔
حکم نامے میں لکھا گیا ہے ، "اس کے مطابق ، غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے سیکشن 43(ڈی)کے تحت موجودہ درخواست کم رپورٹ بھی تحقیقات کی مدت میں توسیع اور 17.09.2020 تک ملزمان کی نظربندی مدت میں توسیع کے خواہاں ہیں۔ ، خصوصی پبلک

پراسیکیوٹر جناب امت پرساد کے ذریعہ دائر کردہ ۔ "
دس ملزین :خالد سیفی،عشرت جہاں، میران حیدر،طاہرحسین، گل فشان، شیفہ الرحمن، آصف اقبل تنہ، شاداب احمد، نتاشا نروال، دیونگنا کالیتا۔ زیر تفتیش،واٹس ایپ گروپس اور منی ٹریل
حکم نامے میں لکھا گیا ہے، "اس سازش کے بارے میں ابھی تفتیش جاری ہے جس کی جڑیں کافی گہری،بڑے پیمانے پراور کثیر سطحی پیمانے پر ہیں۔

اور مختلف ملزمین سے وابستہ تمام مختلف پہلوؤں کی تفتیش کی جارہی ہے جن میں ان کے باہمی رابطے بھی شامل ہیں۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کچھ گواہوں کی جانچ پڑتال کی گئی ہے اور سی آر پی سی کی دفعہ 164 کے تحت اہم گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیےگئے ہیں۔
آگے کی چھان بین کی واقعات پراشارہ کرتے ہوئے،آرڈر میں لکھا  ہے ، "اہم الیکٹرانک ڈیٹا اورشواہد کی جانچ کی جارہی ہے۔ فسادات کے لئے منی ٹریل،مشکوک رقوم کی بھی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ دیگر ملزموں کا کردار بھی جانچ کے دائرے میں ہے۔ تحقیقات کے دوران سامنے آنے والے نئے حقائق

کا سامنا کرنا ہوگا۔
بشکریہ:thequint

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS