لکھنؤ:بی آر ڈی میڈیکل کالج گورکھپور میں گیس کی کمی سے بچوں کی اموات کے معاملے میں سرخیوں میں آنے و این ایس اے کے اطلاق کےبعد جیل میں بند ڈاکٹر کفیل کی رہائی کے لئے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے اترپردیش کے وزیرا علی یوگی آدتیہ ناتھ کو خط لکھا ہے۔
جمعرات کو وزیر اعلی یوگی کو بھیجے گئے خط میں پرینکا نے لکھا'ڈاکٹر خان نے 450دنوں سے جیل میں ہیں اور اب یوگی آدتیہ ناتھ حکومت اس معاملے میں تھوڑی
سے حساسیت کا مظاہرہ کرتےہوئے انصاف کی فراہمی میں ان کی مدد کرنی چاہے۔انہوں نے اپنے خط میں گرو کورکھناتھ کی ایک نظم بھی لکھا ہے جس کے سلسلے میں
انہوں نے لکھا ہے کہ' یہ نظم وزیر اعلی کو ترغیب دے گی'۔
محترمہ گاندھی نے لکھا کہ'میں اس خط کے ذریعہ ڈاکٹر کفیل کے معاملے کو آپ کی نوٹس میں لانا چاہتی ہوں۔ڈاکٹر کفیل نے برے وقت میں بھی عوا م الناس کی خدمت
کی ہے۔مجھے توقع ہے کہ آپ ایسے انسانی کی رہائی کے لئے اپنی سکت بھر کوشش ضرور کریں گی تاکہ انہیں انصاف مل سکے۔قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر خان کی رہائی
کے لئے یوپی کانگریس کا اقلیتی سیل مختلف قسم کے پروگرام منعقد کررہا ہے۔جس میں دستخطی مہم قابل ذکر ہے۔
ملحوظ رہے کہ ڈاکٹر کفیل کو 29 جنوری کو ممبئی ائیر پورٹ سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں طلبہ کے ایک اجتماع میں اشتعال انگیز تقریر کرنے اور مذہبی جذبات
کو برانگیختہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ علی گڑھ سی جے ایم عدالت سے انہیں اس ضمن میں ضمانت مل گئی تھی لیکن ضمانت ملنے کے چار دنوں بعد بھی
ڈاکٹر کفیل مسلسل متھرا جیل میں قیدرہے اور رہائی سے قبل ہی ان پر حکومت نے این ایس اے کا اطلاق کردیا تھا۔اس وقت وہ متھرا کی جیل میں قید ہیں۔گذشتہ سال سی
اے اے مخالف احتجاجی تحریک کے دوران مسٹر خان کے خلاف علی گڑھ کے سول لائن پولیس اسٹیشن میں مبینہ اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا
گیا تھا۔
ڈاکٹر کفیل یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے آبائی شہر گورکھپور کے بابا راگھوداس میڈیکل کالج سے 2017 میں بچوں کے اموات کا سانحہ پیش آنے کے بعد
سے لگاتار معزول چل رہے ہیں۔میڈیکل کالج میں 60بچوں کی اموات کے سلسلے میں ان پر جو الزامات عائد کئے گئے تھے وہ تقریبا دو سال بعد انوسٹی گیشن میں وہ
سب بے بنیاد ثابت ہوئے تھے اور اس معاملے میں ہائی کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد وہ رہا ہوئے تھے۔
ڈاکٹر کفیل کی رہائی کے لئے پرینکا کا یوگی کے نام خط
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS