نئی دہلی: وزیراعظم نریندر مودی نے چین کا نام لئے بغیر اس کی قرض ڈپلومیسی پر حملہ کرتے ہوئے آج کہا کہ ’ترقیاتی پارٹنرشپ‘ کے نام پر ممالک کو ’ماتحت شراکت داری‘ کے لئے مجبور کیا گیا ہے جس کی وجہ سے نوآبادیاتی اور سامراجی حکمرانی مضبوط ہوئی ہے اور انسانیت کو نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
وزیراعظم مودی نے جمعرات کو ایک ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ماریشس کے وزیراعظم پروندر جگناتھ کے ساتھ ہندستان کے تعاون سے پورٹ لوئی میں تیار کردہ ماریشس کی سپریم کورٹ کی عمارت کے افتتاح کے موقع پر یہ تلخ تبصرہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندستان کی اس کے دوست ممالک کے ساتھ ترقیاتی شراکت داری احترام پر مبنی ہے۔ یہ کسی شرط یا کسی بھی سیاست یا تجارتی مفاد سے جڑی نہیں ہوتی ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہندستان اور ماریشس کے مابین خصوصی دوستی کے فیسٹول کا دن ہے۔ پورٹ لوئی میں سپریم کورٹ کی عمارت ہمارے تعاون اور مشترکہ اقدار کی علامت ہے۔ ہندستان اور ماریشس دونوں ممالک میں آزاد عدلیہ ہمارے جمہوری نظام کے اہم ستون ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہندستان بحر ہندخطہ میں تمام کے لئے سلامتی اور ترقی کے ویزن ’ساگر‘ کے مرکز میں ماریشس ہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہندستان ترقی یافتہ ہونا چاہتا ہے اور دیگر ممالک کو بھی ترقی کی ضرورتوں میں مدد کرنا چاہتا ہے۔ ترقی کے لئے ہندستان کا نقطہ نظر انسانیت پر مرکوز ہے۔ ہم انسانیت کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرناچاہتے ہیں۔