جے پور: راجستھان میں اسمبلی اجلاس بلانے کے معاملے پرسیاست میں گہما گہمی تیز ہوگئی ہے۔جمعہ کے روز وزیراعلی اشوک گہلوت کی قیادت میں راج بھون میں دھرنے کے سبب گورنر نے کابینہ کے اجلاس میں کچھ نکات پروضاحت ملنے کے بعد اسمبلی اجلاس بلانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ اس کے بعد رات گئے تک کابینہ کی میٹنگ ہوئی جس میں چھ نکات پر تبادلہ خیال کے بعد قرارداد تیار کیا گیا ہے۔
یہ قرارداد آج گورنر کو ارسال کیا جائے گا۔ ادھر کانگریس نے آج ضلعی ہیڈکوارٹرمیں ایک مظاہرے کا پروگرام رکھا ہے۔
اسمبلی اسپیکرکی جانب سے وہپ کی خلاف ورزی کرنے پر 19 ایم ایل اے کو دیئے گئے نوٹس پرروک کے بعد اس مسئلہ پر 27 جولائی کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اب کانگریس کو کھل کرجواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔بی جے پی کا ماننا ہے کہ کانگریس میں داخلی لڑائی کا الزام بی جے پی پرعائد کیا جارہا ہے جب کہ کانگریس نے ایم ایل اے کی خریداری میں شامل مرکزی وزیر گجندرسین شیخوات کا نام لیا ہے۔ اس کے علاوہ وزیر اعلی اشوک گہلوت کے لوگوں نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور سینٹرل انویسٹی گیشن کے لوگوں کےخلاف کارروائی کی ہے۔
کانگریس نے اپنے ممبران اسمبلی کو فائیو اسٹار ہوٹل میں رکھا ہوا ہے،جس پر بی جے پی نے اعتراض کیا ہے۔
ادھر کانگریس کے برطرف کئے جانے والے 19 ایم ایل اے نے بھی یرغمالی بنانے سے انکار کردیا ہے۔ کانگریس اکثریت حاصل کرنے کا دعوی کر رہی ہے،جس پر گورنر کا کہنا ہے اگر کانگریس کے پاس اکثریت ہے تو پھر سیشن طلب کرنے کی ضرورت کیا ہے۔ گورنر نے جن چھ نکات پر کابینہ کی رائے جاننے کی بات کہی تھی اس میں سیشن بلانے کی تاریخ ،مختصر نوٹس پراجلاس طلب کرنے کا جواز،ممبران اسمبلی کی آزادانہ نقل و حرکت کو یقینی بنانااورکوروناوائرس کے پیش نظر اجلاس طلب کرنے کرنے جیسے ضروری انتظامات کے نکات شامل ہیں۔
راجستھان میں اسمبلی اجلاس بلانے کے معاملہ پر سیاست میں گہما گہمی تیز
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS