چنڈی گڑھ: پنجاب میں سوا سال سے ’شگُن یوجنا‘ کے مسئلے پر وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ حکومت کو گھیرتے ہوئے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے کانگریس کو بھی بادل کی طرح غریب اور دلت مخالف قرار دیا ہے۔
اے اے پی کی ریاستی کور کمیٹی کے چیئرمین پرنسپل بدھ رام، اپوزیشن کی ڈپٹی لیڈر سربجیت کور مانوکے، ایس سی ونگ کے ریاستی صدر منجیت سنگھ بلاس پور اور ترجمان روپیندر کور روبی نے آج یہاں کہا کہ کورونا کی آڑ میں شراب کے کاروباریوں اور ریت کے ٹھیکیداروں کا تقریباً 10 ارب روپیے معاف کرنے والی کیپٹن حکومت اپریل 2019 سے غریب اور دلت طبقے کی لڑکیوں کو ’کنیادان‘ کے طور پر محض 21 ہزار کروڑ روپیے کا شگن وقت پر نہیں دے سکی جبکہ کیپٹن سنگھ نے 2017 کے انتخابی منشور میں شگُن اسکیم 15ہزار سے بڑھا کر 51 ہزار روپیے کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
پرنسپل بدھ رام اور مانوکے نے کہا کہ اکالی۔ بی جے پی اتحاد کی طرح کیپٹن حکومت بھی غریبوں اور دلتوں کی مخالف ثابت ہوئی ہے۔ ساڑھے تین برس کی بد انتظامی میں51 ہزار روپیے کنیا دان کا وعدہ بھی پورا نہیں کر سکی۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ مودی حکومت کی طرح غریب اور دلت آبادی کانگریس کے ایجنڈے پر بھی نہیں ہے۔
انہوں نے کیپٹن حکومت کو انتباہ دیا کہ اگر ایک ماہ تک حکومت نے جن غریبوں اور دلتوں کی بیٹیوں کو بقایا شگن رقم جاری نہ کی تو ضلع سطح پر اسمبلی تک آواز بلند کی جائے گی۔