تعلیمی شعبے میں بدنظمی بی جے پی کی غلط پالیسیوں کا شاخسانہ: اکھلیش

0

سماجوادی پارٹی (ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے الزام لگایا ہے کہ اترپردیش میں بی جے پی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے تعلیمی شعبے میں بدنظی پھیل رہی ہے۔ اکھلیش یادو نے ہفتہ کو یہاں جاری بیان میں کہا کہ اسکول۔کالج کورونا بحران کی وجہ سے بند ہیں۔ آن لائن پڑھائی پٹری پر نہیں آپائی ہے۔ غریب کنبوں کے بچوں کے پاس اسمارٹ فون نہیں ہیں۔ تمام مقامات خاص کر دیہاتوں میں نیٹ ورک کا مسئلہ ہے۔ ان لائن پڑھائی صرف خوشحال پریواروں کے لئے ہو رہی ہے۔ ایس سی /ایس ٹی طبقات کے طلبہ کے ساتھ بھی حکومت سوتیلا سلوک کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے اسکول کالج تو بند کرا دئیے لیکن ان میں کام کرنے والے ٹیچروں اور دیگر ملازمین کی زندگی کیسے چلے گی اس کی فکر کسی کو نہیں ہے۔ کالج انتظامیہ پر کالج بند کرتے وقت فیس بھی نہ لینے کا دباؤ بنا۔ ایسی حالت میں جو سرپرست فیس دینے کے اہل تھے وہ بھی فیس نہیں جمع کررہے ہیں۔ نتیجے کے طور پر دس لاکھ سے زیادہ پرائیویٹ کالجوں کے ٹیچر تنخواہ کی کمی میں فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ آج صورتحال یہ ہے کہ کچھ پرائیویٹ کالجوں میں مارچ۔اپریل کی تنخواہ دی جا رہی ہے۔ آگے تنخواہ دینے سے ہاتھ روک لئے ہیں۔ وہیں کہیں کالجوں کے ٹیچروں کو مارچ کی بھی تنخواہ نہیں ملی ہے۔ جو اپنے تدریسی کام سے روزی روٹی چلا رہے تھے ان کے سامنے سنگین حالت پیدا ہوگئے ہیں۔ بیکاری اور فاقہ کشی سے بہت سے ٹیچر دلبرداشتہ ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم کے تئیں بی جے پی حکومت میں اگر معمولی سے بھی احترام ہوتا تو وہ پرائیویٹ و منظور شدہ کالجوں کے ٹیچروں کو حکومت کم از کم تنخواہ کا تعاون دے دیتی۔ اس سے سہولیت کے بقدر ٹیچر آن لائن کلاسز لے سکتے اور سرپرستوں پر بھی فیس کا بوجھ کم ہوجاتا۔ اس میں ٹیچر، سرپرست اور کالج انتظامیہ کے مفاد پورے ہوجاتے۔

ایس پی سربراہ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی تفریقانہ اور دلت مخالف پالیسوں کے شکار ایس سی/ایس ٹی طبقات کے طلبہ بھی ہو رہے ہیں۔ ان طلبہ کی پوری فیس واپسی اسکالرشپ کی شکل میں بھیجی جاتی ہے جس سے ان کی پڑھائی میں سہولت ہوتی ہے لیکن اب بی جے پی حکومت نے سازش کے تحت فیس کی واپسی نہیں کر رہی ہے جس سے ریاست کے تمام کالج انتظامیہ ایس سی/ایس ٹی طلبہ و طالبات کو امتحان سے محروم کرنے کی تیاری میں ہیں۔ دلت سماج میں اس سے کافی اشتعال ہے

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS