سرینگر: صریرخالد،ایس این بی
جموں کشمیر پولس نے شمالی کشمیر کے بانڈٰی پورہ میں بی جے پی کے ایک سرگرم کارکن کو انکے والد اور بھائی سمیت قتل کرنے والے جنگجوؤں کی شناخت کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے اسے لشکرِ طیبہ کا ایک منصوبہ بند کام قرار دیا ہے۔پولس نے بھاجپا کارکن کے دس کے دس محافظوں کو نوکری سے برطرف کرنے کے علاوہ انہیں گرفتار کر لیا ہے اور ان سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔
بھاجپا کارکن وسیم باری،انکے بھائی عمر باری اور والد تینوں بھاجپا کیلئے بانڈی پورہ میں زبردست سرگرم تھے یہاں تک کہ مقامی پولس تھانہ کے مدِ مقابل رہائش رکھنے کے باوجود بھی انہیں جموں کشمیر پولس کے دس سپاہیوں کی سکیورٹی دی گئی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گئی رات قریب ساڑھے نو بجے وسیم باری کہیں سے گھوم کر جونہی گھر آٗے تو انکے محافظ اپنے لئے مخصوص کمرے میں چلے گئے جبکہ وہ خود گھر سے متصل اپنی دکان کی جانب نکلے جہاں انکے والد اور بھائی پہلے سے موجود تھے۔بتایا جاتا ہے کہ اسی اثنا میں دو نا معلوم افراد نے آکر تینوں پر نزدیک سے گولیوں کی بوچھاڑ کر دی اور یہاں سے فرار ہوگئے۔تینوں باپ بیٹوں نے اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ دیا تھا۔
ہلاک شدگان نے جنگجوئیانہ سرگرمیوں کیلئے مشہور بانڈی پورہ قصبہ میں اپنی رہائش گاہ کو بھاجپا کا مرکز بنایا ہوا تھا جہاں ہر سو زعفرانی جھنڈے لہراتے دیکھے جاسکتے تھے ۔بھاجپا میں ذڑائع کا کہنا ہے کہ وسیم باری اپنے لئے ایک نڈر کارکن کی پہچان بنانے میں کامیاب ہورہے تھے اور وہ انتہائی زیادہ ایمبیشیس سمجھے جاتے تھے۔
جموں کشمیر پولس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے بتایا کہ یہ ایک منصوبہ بند حملہ تھا جو لشکرِ طیبہ کے عابد نامی ایک مقامی جنگجو نے ایک نا معلوم جنگجو کے ساتھ ملکر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی کی ریکارڈنگ سے صاف ہے کہ عابد نے تینوں کو پستول سے گولی ماری ہے جبکہ ایک اور جنگجو موجود تھا۔انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں کا گھیرا سخت کرکے ان تک جلد پہنچنے کی کوششیں جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس خاندان کی حفاظت کیلئے تعینات دس کے دس پولس اہلکاروں کو ڈیوٹی میں کوتاہی کا مجرم پاکر انہیں معطل کرنے کے علاوہ گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان سے پوچھ تاچھ ہو رہی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پولس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ کہیں اس واقعہ میں کسی بھی سطح پر ’’اندرونی ہاتھ‘‘شامل تو نہیں ہے۔ان ذرائع کا کہنا ہے کہ پولس اس زاوئے پر سوچ رہی ہے کہ حملہ آوروں کو وسیم باری کی نقل و حمل کے بارے میں اتنی صحیح اور واضح جانکاری کیسے تھی اور انہیں خبر دینے والا کون ہے۔
وادی میں کسی سیاسی کارکن پر عرصہ کے بعد ہونے والا یہ پہلا بڑا حملہ ہے اور یہ اس اعتبار سے بھی منفرد واقعہ ہے کہ ایک ساتھ تین باپ بیٹوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔گو مسلم اکثریتی کشمیر میں چند سال قبل تک بھاجپا کا کہیں نام و نشان بھی نہیں تھا لیکن پارٹی کے پی ڈی پی کی مدد سے اقتدار میں آنے کے بعد اس نے کئی علاقوں میں چند کارکنوں کو کھڑا کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے اگرچہ ابھی تک وادی میں کہیں سے بھی کوئی نامی گرامی شخص اس پارٹی کے ساتھ نہیں جڑا ہے۔ایک پولس افسر نے اس بات سے اتفاق کیا کہ بانڈٰ پورہ میں پیش ٓمدہ واقعہ کے بعد لوگوں میں خوف و حراس ہے اور بھاجپا کیلئے ادنیٰ سے ادنیٰ نوجوانوں کو اپنی طرف راغب کرنے میں مسائل کا سامنا کرنا ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کے بعد پولس چوکنا ہوگئی ہے اور بھاجپا کے ساتھ دور کا تعلق رکھنے والوں تک کو سکیورٹی دینے کے بارے میں صلاح و مشورہ ہو رہا ہے۔جموں کشمیر میں بھاجپا کے صدر رویندر رینا نے انتہائی غصے کی حالت میں اس واقعہ کو پاکستان کی کارستانی بتاتے ہوئے ’’خون کا بدلہ خون‘‘ کا نعرہ لگایا ۔ انہوں نے کہا کہ وسیم باری بھارت ماتا کے ایک بہادر پتر تھے جنہوں نے وطن کیلئے قربانی دی ہے اور اب اس قربانی کو ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کارکنوں کو مکمل تحفظ دلانے کیلئے وہ جلد ہی متعلقہ حکام کے ساتھ بات کرینگے۔
دریں اثنا جنوبی کشمیر کے اونتی پورہ پولس ڈسٹرکٹ میں آج دن دہاڑے نا معلوم جنگجوؤں نے ایک فوجی پارٹی پر حملہ کرکے کم از کم ایک جوان کو شدید زخمی کر دیا ہے۔ایک پولس ترجمان نے اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ پانپور کے لدو نامی علاقہ میں پیش آیا ہے اور فورسز نے حملہ آوروں کی تلاش میں وسیع علاقے کو گھیر لیا ہے۔