جموں وکشمیر کے ضلع پونچھ میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے بالاکوٹ اور مینڈھر سیکٹروں میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب کو ہندوستان اور پاکستان کی افواج کے درمیان گولہ باری کا شدید تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں سرحد کے اس پار ایک معمر خاتون ہلاک جبکہ دوسری ایک شدید زخمی ہوگئی ہے۔
جموں میں تعینات دفاعی ترجمان نے بتایا کہ پونچھ میں ایل او سی کے بالاکوٹ اور مینڈھر سیکٹروں میں پاکستان کی طرف سے منگل اور بدھ کی درمیانی شب کو قریب دو بجے بھارتی فوج کی چوکیوں اور آبادی والے علاقوں کو نشانہ بنا کر بلا اشتعال گولہ باری شروع کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج نے ہلکے ہتھیاروں کے علاوہ مارٹر گولوں کا بھی استعمال کیا۔
دفاعی ترجمان نے مزید بتایا کہ بھارتی فوج نے بھی پاکستانی گولہ باری کا منہ توڑ جواب دیا اور گولہ باری کا سلسلہ رات کے قریب دو بجکر 45 منٹ پر رک گیا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ گولہ باری کے نتیجے میں 65 سالہ معمر خاتون ریشم بی زوجہ محمد اعظم ہلاک جبکہ دوسری ایک 60 سالہ معمر خاتون حکام بی زوجہ محمد صارف زخمی ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ زخمی خاتون کو علاج و معالجہ کے لئے گورنمنٹ میڈیکل کالج و ہسپتال راجوری منتقل کیا گیا ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سینئر سول و پولیس عہدیداروں نے رات کے وقت ہی متاثرہ علاقوں کا دورہ کر کے انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کروایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ متاثرین کو ابتدائی ریلیف بھی فراہم کی گئی ہے۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ ایل او سی پر شدید شبانہ گولہ باری کی وجہ سے بالاکوٹ اور مینڈھر سیکٹروں کے نزدیک رہائش پزیر لوگوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شدید متاثرہ علاقوں کے رہائشی رات کی تاریکی میں ہی محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ سال 2003 میں جنگ بندی معاہدہ طے پانے اور سال رواں کے آغاز سے ہی کورونا وبا پھیلنے کے باوصف بھی طرفین کے درمیان بین الاقوامی سرحد اور ایل او سی پر نوک جھونک کا سلسلہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق امسال اب تک طرفین کے درمیان گولہ باری کے تبادلے کے زائد از دو ہزار واقعات رونما ہوئے ہیں جن میں دونوں ممالک کو نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے۔