بجبہاڑہ حملے میں ملوث جنگجو سری نگر میں ہلاک: پولیس

    0

    سری نگر کے مضافاتی علاقہ ملہ باغ میں جمعرات کی شام دیر گئے چھڑنے والا مسلح تصادم ایک مقامی جنگجو اور ایک سی آر پی ایف اہلکار کی ہلاکت پر ختم ہوگیا ہے۔
    کشمیر زون پولیس کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر مہلوک جنگجو کی شناخت اسلامک سٹیٹ جموں و کشمیر سے وابستہ مقامی جنگجو زاہد داس کے طور پر ظاہر کی گئی ہے جس پر حالیہ بجبہاڑہ حملے، جس میں ایک سی آر پی ایف ہیڈ کانسٹیبل اور ایک چھ سالہ لڑکا جاں بحق ہوئے تھے، میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
    ٹویٹر ہینڈل پر آئی جی پولیس کشمیر وجے کمار کے حوالے سے کہا گیا: 'سری نگر میں جمعرات کو ہونے والے تصادم میں بجبہاڑہ اننت ناگ میں ایک جموں و کشمیر پولیس، ایک سی آر پی ایف اہلکار اور ایک چھ سالہ لڑکے کے قاتل زاہد داس کو ہلاک کیا گیا ہے۔ یہ کشمیر پولیس اور سی آر پی ایف کے لئے ایک بڑی کامیابی ہے'۔
    زاہد داس 30 جون کو جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے واگہامہ بجبہاڑہ میں مسلح تصادم کی جگہ سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔
    واضح رہے کہ ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ میں 26 جون کو جنگجوؤں کے سی آر پی ایف کی ایک پارٹی پر حملے میں ایک سی آر پی ایف اہلکار اور ایک کمسن بچہ از جان ہوئے تھے۔
    آئی جی پی نے حملے کے ایک دن بعد نامہ نگاروں کو بتایا تھا: 'ہمارے کچھ لوگوں اور عینی شاہدین نے زاہد داس نامی جنگجو کو پہچان لیا ہے جس نے بائیک پر آکر فائرنگ کی جس میں ہمارا ایک جوان شہید ہوا اور ایک چھوٹا بچہ بھی ہلاک ہوا'۔
    سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ملہ باغ میں جنگجووں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر پولیس اور سی آر پی ایف نے مذکورہ علاقے کو گذشتہ شام محاصرے میں لیا۔انہوں نے کہا کہ جوں ہی سیکورٹی فورسز کی ایک پارٹی ایک مشتبہ جگہ کے نزدیک پہنچی تو وہاں موجود جنگجوؤں نے ان پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان تصادم چھڑ گیا جس میں ایک جنگجو اور ایک سی آر پی ایف اہلکار ہلاک ہوئے۔ مہلوک سی آر پی ایف اہلکار کی شناخت ہیڈ کانسٹیبل کلدیپ اروان کے طور پر ہوئی ہے۔

     

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS