نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے عوام سے خطاب کے دوران کہا کہ ہندوستان کے غریب ترین ، 80 کروڑ لوگوں کو مفت اناج تقسیم کرنے کے لئے ایک اہم سرکاری اسکیم کو نومبر تک بڑھایا جائے گا، تاکہ تہوار کے موسم میں انہیں راحت دی جاسکے، کیونکہ اس وقت ملک کورونا کے بحران سے گزر رہا ہے۔ملک میں بڑھتی پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں پر وزیراعظم نے کوئی بات نہیں کی، موجودہ وقت میں جاری ہند چین تنازع کا بھی وزیراعظم نے ذکر نہیں کیا۔
"اگلے چند مہینوں میں آنے والے تمام تہواروں کو مدنظر رکھتے ہوئے ، 80 کروڑ لوگوں کو 5 کلوگرام مفت راشن اور 1 کلو دال ہر مہینے مہیا کرنے کی اس اسکیم کو اب دیوالی اور چھٹ پوجا تک ، یا نومبر کے اختتام تک بڑھایا جائے گا۔
وزیراعظم مودی نے کورونا وائرس پھیلنے کے بعد چھٹی بار قوم سے خطاب کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا۔ وزیر اعظم نے 17 منٹ کی تقریر میں ہند چین تنازع کا کوئی ذکر نہیں کیا ، لداخ میں 15 جون کو ہونے والی جھڑپ کے بعد وزیراعظم کا قوم سے یہ پہلا خطاب تھا تاہم وزیراعظم مودی نے اس مسئلہ پر کوئی بات نہیں کی۔
حکومت نومبر تک مفت راشن اسکیم ، پردھان منتری غریب کلیان یوجنا ، کو بڑھانے پر 90،000 کروڑ روپئے خرچ کرنے کا ارادہ کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے "ون نیشن ، ون راشن کارڈ" اسکیم کے بارے میں بھی بات کی جس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہزاروں تارکین وطن مزدوروں اور ان کے اہل خانہ کو فائدہ پہنچے گا جن کے پاس طے شدہ مکان یا آمدنی نہیں ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ انلاک 1 کے عمل میں آنے کے بعد معاشرتی فاصلے پر عمل میں لاپرواہی ایک وقت میں تشویش کا باعث بنی تھی لیکن اس وقت کورونا وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر کو اپنانا زیادہ اہم بات ہے۔ انہوں نے کہا ، "گاؤں پردھان ہوں یا ملک کے پردھان منتری ، کوئی بھی قواعد سے بالاتر نہیں ہے۔"
اس سے قبل ، ہم ماسک کے بارے میں محتاط رہتے تھے ، معاشرتی دوری پر عمل کرتے تھے اور ہاتھ دھوتے تھے۔ ہم بہت محتاط تھے۔ لیکن اب ، جب ہمیں زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے ، تو لاپرواہی بڑھ جانا تشویش کا باعث ہے۔ پی ایم مودی نے کہا ، لوگوں کو خاص طور پر کنٹینمنٹ زون میں ایک بار پھر محتاط رہنا ہوگا۔
"ہم انلاک 2 میں داخل ہورہے ہیں۔ ہم ایسے موسم میں بھی داخل ہورہے ہیں جس میں سردی ، کھانسی ، بخار بڑھتا ہے۔ میں آپ سب سے اپیل کرتا ہوں ، براہ کرم اپنا خیال رکھنا۔ لاپرواہ نہ ہوں۔"