لکھنؤ: عام آدمی پارٹی (آپ) کے سینئر رہنما اور رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے چینی سامان کے بائیکاٹ کی منظم طریقے سے وکالت کی ہے۔ سنگھ نے اتوار کے روز ویڈیو کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ مرکزی حکومت سرحدی تنازعہ پر 20 فوجیوں کی شہادت کی توہین کررہی ہے۔ حکومت کو یہ واضح کرنا چاہئے کہ اگر چین نے ہماری زمین پر قبضہ نہیں کیا ہے تو پھر معاملہ کیا چل رہا ہے۔ اگر قبضہ نہیں کیا گیا تو چین ڈھائی کلومیٹر پیچھے کہاں سے چلا گیا۔
چین کو سبق سکھانے کے لئے مرکزی حکومت کو مرحلہ وار چینی سامان کا بائیکاٹ کرنا چاہئے۔ مودی سرکار نے چین سے ہندوستان میں سڑکیں بنواتی ہے، تین ہزار کروڑ روپئے کا مرد آہن سردار بلبھ بھائی پٹیل کا مجسمہ تعمیر کرواتی ہے۔ ہر سال 5000 کروڑ روپے کا سامان درآمد کرتی ہے۔ چین کو مالی نقصان پہنچانے کے لئے پڑوسی ملک کے ساتھ تجارت بند ہونی چاہئے۔اترپردیش کی یوگی حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوپی میں کوئی فیکٹری نہیں لگائی گئی، نہ ہی کوئی یونٹ قائم کیا گیا تھا،نہ ہی روزگارکےنئے مواقع پیدا کئے گئے،اس کے باوجود یوگی حکومت کہہ رہی ہے کہ ایک کروڑ نئے روزگار دیئے جارہے ہیں۔اساتذہ کی بھرتی میں ایک بڑا گھپلہ سامنے آگیا۔ تمام بھرتیوں میں بے روزگاروں سے فارم بھرنے کے نام پر، یوگی سرکار نے بے روزگاروں سے کروڑوں روپے کی وصولی کی لیکن امتحان کے بعد بھی نتیجہ سامنے نہیں آیا اور کچھ نتائج آئے بھی تو وہ عدالت میں زے التوا ہے۔
سنگھ نے کہا کہ حکومت نے پارلیمنٹ میں منریگا کے تحت ملنے والے والے کام کے اعداد و شمارپیش کئے ہیں وہ بے حد چونکانے والے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق، 2019 میں قومی سطح پر،اوسطا صرف 52 دن لوگوں کو مننریگا کے تحت کام دیا گیا ہے، جب کہ اتر پردیش میں صرف 42 دن لوگوں کو کام ملا ہے۔اس کے مطابق، یوگی حکومت نے ایک سال میں ایک کنبے کو صرف 8442 روپے دیئے۔ یوگی حکومت قانون کو برقراررکھنے میں مکمل طور پرناکام ثابت ہوئی ہے۔ کانپورچائلڈ پروٹیکشن میں 57 معصوم لڑکیاں کورونا،ثبت پائی گئیں،سات لڑکیاں حاملہ ہوگئیں۔آخر کون ہے وہ درندے جن کی وجہ سے یہ لڑکیاں حاملہ ہوگئیں۔ یوگی حکومت ایسے درندوں کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ان کو بچانے کے لئے کوشاں ہے،حکومت کے اشارے پر ضلعی انتظامیہ مضحکہ خیز بیانات دے کر اس معاملے کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران ریاست میں قتل و غارت گری ہوچکی ہے، پورے پورے خاندان کو موت کے گھاٹ اتار دیاگیا ہے۔ ایسے واقعات انتہائی تشویشناک اور بختانہ ہیں۔
راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ 23کروڑ آبادی والی ریاست میں صرف 19387 افراد کا ٹسٹ کیا جارہا ہے،جب کہ ڈھائی کروڑ آبادی والی ریاست دہلی میں تئیس ہزار افراد کورونا ٹیسٹ ہور ہا ہے۔ اتنی بڑی آبادی والی ریاست میں یوپی میں تقریبا نہ کے برابر ٹسٹ کیا جارہا ہے۔ اس لئے یوپی میں کورونا کے معاملات کم ہی ہیں، اگر یوگی حکومت زیادہ سے یادہ لوگوں کا ٹسٹ کرے تو اتر پردیش میں کورونا متاثرین کی تعداد سب سے زیادہ نکلے گی۔
مودی حکومت کو چین کے ساتھ تجارت بند کرنی چاہئے: سنجے سنگھ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS