نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ چین نے ہندوستانی سرحد پر متعد پوائنٹ پر قبضہ کرلیا ہے لیکن مودی سرکار اس بارے میں کچھ بھی بولنے کے لئے تیار نہیں ہے اور اٹھائے جانے والے سوالوں کا جواب نہیں دیتی ہے۔ جس سے واضح ہے کہ حکومت راجیو گاندھی فاؤنڈیشن کا حوالہ دے کر اس مسئلے سے لوگوں کی توجہ ہٹا رہی ہے اور اس کے لئے قومی سلامتی کا معاملہ اہم نہیں ہے۔
کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے اتوار کے روز یہاں ایک خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ چینی فوجیوں کی دخل اندازی پر خاموشی اختیار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ ثابت کردیا کہ چین کاہندوستانی سرزمین پر قبضہ کرنا اور قومی سلامتی کا معاملہ ان کے لئے اہم نہیں ہے بلکہ ان کیلئے اہمیت اس بات کی ہے کہ ’جومیں نے بلا ہے وہی سچ ہے‘ اور دوسرا اہم مسئلہ راجیو گاندھی فاؤنڈیشن کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس مسلسل چینی قبضے سے متعلق حقائق کے ساتھ حکومت سے سوالات پوچھ رہی ہے لیکن حکومت اس کا جواب دینے کے لئے تیار نہیں ہے۔ وزیراعظم مودی اس بارے میں کچھ کہنے کو تیار نہیں ہیں اور وہ صرف اس بات پر قائم ہیں کہ چین نے ہندوستانی سرزمین پر قبضہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی وہ ہندوستانی سرحد میں ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور وزیراعظم مودی کا چین کے ساتھ بہت گہرا تعلق ہے۔ بی جے پی صدر مسلسل چین کا سفر کرتے رہے ہیں۔ صرف یہی نہیں، جب وزیراعظم مودی خود گجرات کے وزیر اعلی تھے، انہوں نے چار بار چین کا دورہ کیا اور جب وہ وزیر اعظم بنے تو پانچ بار چین گئے۔ اس کے علاوہ، مسٹر مودی وزیر اعظم بننے کے بعد سے 18 بار چینی قیادت سے مل چکے ہیں اور اب وہ قومی سلامتی کے ساتھ کھیلواڑ کررہے ہیں اور چینی فوج کے ذریعہ ہندوستانی زمین پر قبضے کے بارے میں کچھ بھی بولنے کو تیار نہیں ہیں۔