نئی دہلی: ملک میں مسلسل کورونا وائرس کے بڑھتے معاملات کے درمیان علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) انتظامیہ ہوسٹل خالی کرنے کیلئے مسلسل طلبا پر دباو بنا رہی ہے۔یونیورسٹی کے کچھ طلبا نے بتایا کہ انتظامیہ کی طرف سے پہلے نوٹس دیکر 15جون تک ہاسٹل خالی کرنے کے لئے کہا گیا اور اس کے بعد زبردستی خالی کرنے کے لئے دباو بنایا جارہا ہے۔
طلبا کا کہنا ہے کہ ایک طرف کورونا کے معاملات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے وہیں انتظامیہ من مانی کرکے طلبا پر ہر حال میں ہوسٹل خالی کرنے کے لئے دباو بنا رہی ہے۔ انتظامیہ کے اس رویہ سے دور دراز کی ریاستوں کے طلبا کے سامنے سنگین مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔
یونیورسٹی کے پراکٹر پروفیسر وسیم علی نے نیوز ایجنسی سے جمعرات کو کہا کہ انتظامیہ کی طرف سے گرمی کی چھٹیوں میں طلبا کو اپنے اپنے گھر جانے کے لئے کہا گیا ہے۔ کسی بھی طالب علم کو ہوسٹل خالی کرنے کے لئے مجبور نہیں کیا جارہا ہے۔ یہ صرف ایک صلاح ہے۔ ایک طرف کورونا انفیکشن کا خطرہ برقرار ہے اور دوسری طرف گرمی کی چھٹیاں پڑ گئی ہیں اس لئے احتیاطاً طلبا سے ہوسٹل خالی کرکے اپنے اپنے گھر جانے کے لئے کہا جارہا ہے۔
ہوسٹل میں مقیم طلبا اپنے آبائی اضلاع میں واپس جانے کے تعلق سے کنیکٹویٹی کا حوالہ دیکر ہوسٹل خالی کرنے سے انکار کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ آن لائن امتحان کی بات کہی جارہی ہے جب کہ دور دراز کے علاقہ میں انٹرنیٹ کی بہتر سہولت نہیں ہے۔ اے ایم یو انتظامیہ نے دس جولائی کے بعد آن لائن اوپن بک امتحا ن کے انعقاد کا منصوبہ بنایا ہے۔
طلبا کا دعوی ہے کہ انہوں نے موجودہ حالات کے پیش نظر ہوسٹل خالی نہ کرنے کے تعلق سے اپنی معذوری سے یونیورسٹی انتظامیہ کو مطلع کردیا ہے۔
خیال رہے کہ اے ایم یو انتظامیہ کی طرف سے ہوسٹل خالی کرنے کے سلسلہ میں حال میں ایک نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ گرمی کی چھٹیوں کے پیش نظر تمام طلبا و طالبات کو پندرہ جون تک ہوسٹل خالی کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ اس میں اترپردیش، دہلی، ہریانہ اور راجستھان کے پانچ سو کلومیٹر کے اندر جن کے گھر ہیں ان لوگوں کو ہوسٹل خالی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ گرمی کی چھٹیوں میں میس کی سہولت جاری نہیں رہے گی۔ مختلف ہوسٹلوں میں اس وقت تقریباً 800طلبا و طالبات ہیں۔
اے ایم یو انتظامیہ ہوسٹل خالی کرنے کے لئے طلبا پر دباو بنا رہی ہے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS