ایڈجسٹ گروس ریوینیو (اے جی آر) معاملے میں پبلک سیکٹر کے اداروں (پی ایس یو) سے پرانا بقایہ طلب کئے جانے کے سلسلے میں سپریم کورٹ کی سزنش کے بعد مرکزی حکومت نے اپنا حکم تقریباً واپس لے لیا ہے۔
مرکزی حکومت نے آج سپریم کورٹ کو بتایا کہ اس نے پی ایس یو سے مانگی گئی چار کروڑ روپے کی بقایا رقم میں سے 96 حسہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے لئے حکم جاری کردیا گیا ہے۔
اس دوران جسٹس ارون مشرا کی صدارت والی تین رکنی بنچ نے اے جی آر معاملے میں نجی ٹیلی کام کمپنیوں کی تجاویز پر غور کرنے لئے موقعے دیئے جانے کے سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ کی درخواست پر سمات جولائی کے تیسرے ہفتے کے لئے موخر کردی ہے۔
واضح رہے کہ جسٹس مشرا نے گزشتہ 11 جون کو ہوئی سماعت کے دوران ٹیلی کام محکمہ (ڈی او ٹی) کی سرزنش کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ایس یو سے چار لاکھ کروڑ روپے بقایہ کی مانگ پوری طرح نامناسب ہے اور محکمہ کو اس کے لئے ایک حلف نامہ داخل کرکے بتانا چاہیے کہ ایسا کیوں کیا گیا؟ انہوں نے کہا تھا ’’ہمارے فیصلے کا غلط استعمال کیا جارہا ہے‘‘۔ اسی سرزنش کے بعد مرکز نے بقایا ادائگی کا حکم واپس لیا اور اس سلسلے میں آج عدالت کے سامنے ایک حلف نامہ بھی داخل کیا۔