نئی دہلی: سپریم کورٹ نے لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران ہوائی سفر کے لئے بک کئے گئے ٹکٹوں کی پوری رقم واپس کئے جانے سے متعلق عرضی پر مرکزی حکومت سے جمعہ کو جواب طلب کیا۔
جسٹس اشوک بھوشن کی صدارت والی تین رکنی بنچ نے غیر سرکاری تنظیم’اوورسیز لیگل سیل‘کی عرضی کی سماعت کرتے ہوئے شہری ہوابازی کی وزارت کو نوٹس جاری کرکے تین ہفتوں کے دوران جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔
عدالت نے شہری ہوابازی کی وزارت اور طیارہ کمپنی کو ایک ساتھ بیٹھ کر پیسوں کی واپسی کے طور طریقے طے کرنے کے احکامات دیئے۔
ملک کی سب سے کفایتی طیارہ خدمات کمپنی’اسپائس جیٹ‘کی جانب سے سماعت کے دوران دلیل دی گئی ’’دنیا میں کہیں بھی طیارہ کمپنیوں کے ذریعہ پورا کرایہ ریفنڈ نہیں کیا جارہا ہے۔ ہم شہری ہوابازی کی وزارت کے ساتھ ملکر اس پر غور و خوض کرلیں گے‘‘۔
مرکزی حکومت کی جانب سے پیش سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ نے کہا کہ ان کی ذاتی رائے ہے کہ رقم واپس کی جانی چاہیے۔
ایک دیگر طیارہ کمپنی کی جانب سے سینئر وکیل ہریش سالوے نے کہا کہ طیارہ کمپنیوں کا ریوینیو تباہ ہوگیا ہے۔ پوری دنیا میں وبا کے سبب طیارہ کمپنیوں کو 60 لاکھ ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
عدالت نے رقم واپسی کے طور طریقوں پر غور کرنے کا طیارہ کمپنی اور شہری ہوابازی کی وزارت کو ہدایت دی اور تین ہفتوں کے دوران اسے آگاہ کر نے کے لئے کہا۔
ایئر ٹکٹ ریفنڈ معاملے میں سپریم کورٹ کا مرکز سے جواب طلب
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS