نئی دہلی: سپریم کورٹ نے آمرپالی معاملے میں فلیٹ خریداروں کو راحت دیتے ہوئے آج بینکوں اور مالی اداروں سے بقایا قرض رقم کی ادائیگی کرنے کو کہا۔
جسٹس ارون مشرا اور جسٹس اودے اومیش للت کی بینچ نے یہ حکم موجودہ حالات کو توجہ میں رکھ کر سنایا ہے کیونکہ فنڈ کی کمی کی وجہ سے ہاؤسنگ پروجیکٹ بند پڑے ہیں۔عدالت نے نوئیڈا اتھاریٹی کو یہ بھی ہدایت دی کہ بلڈروں کے ذریعہ دیر سے سود چکائے جانے پر وہ بہت زیادہ سود شرح نہ لگائیں۔یہ سود شرح آٹھ فیصد سے زیادہ نہیں ہوسکتی ہے۔
بینچ نے فلور ایریا ریشو(ایف اے آر)کے سلسلے میں بھی ہدایت جاری کی۔عدالت نے ریسیور کے ذریعہ سے باقی ایف اے آر کی فروخت کی اجازت دی۔عدالت نے کہا کہ ابھی تک استعمال نہیں ہوا ایف اے آر 2.75 پر ہوگا نہ کہ 3.5 پر۔اگر ایف اےآر میں کوئی اضافہ ہوتا ہے تو یہ نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا اتھارٹیوں کے ذریعہ طے کیا جائےگا۔
بینچ نے فیصلے میں یہ بھی کہاکہ نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا کے گھر خریداروں کی حالت جوں کی توں ہے،کیونکہ پروجیکٹ کے ادھورے کاموں میں پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔عدالت نے نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا اتھاریٹی سے کہا کہ وہ بینکوں اور مالی مدد دینے کو راضی دیگر اداروں کو یہ تو بتا دیں کہ انہیں کام پورا کرنے کےلئے ایک بارمیں کتنی رقم کی ضرورت ہوگی۔
بینچ نے معاملے کی اگلی سماعت کےلئے 17 جون کی تاریخ مقرر کی ہے۔اس دن ریسیور کی مزید صلاح پر کچھ اور ہدایات جاری کی جائیں گی۔