رائے پور: چھتیس گڑھ کے وزیراعلی بھوپیش بگھیل نے مرکزی وزیرخزانہ نرملا سیتارمن سے ریاستوں کو دی گئی جی ایس ڈی پی کے فیصد اضافی قرض حد پر نظر ثانی کرتے ہوئے اسے سبھی شرطوں سے آزاد رکھنے کی اپیل کی ہے۔ بگھیل نے سیتارمن کو لکھے خط میں یہ مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مرکزکے ذریعہ جی ایس ڈی پی کے دو فیصد اضافی قرض حد کی اجازت دی گئی ہے، لیکن یہ سہولت کئی شرطوں اور معیاروں کو پورا کرنے پر مبنی ہونے کی وجہ سے وسائل کی کمی کا مسئلہ جوں کا توں بنا ہوا ہے۔ کووڈ 19 وبا اور ملک گیر سطح پر لاک ڈاؤن کی وجہ سے ریاستوں کو ہونے والی آمدنی میں کمی آئی ہے۔
انہوں نے خط میں کہا ہے کہ کورونا کے بحران اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے پیدا حالات سے نمٹنے کے لئے مرکزی حکومت کے ذریعہ جاری اقتصادی پیکج کا اعلان بھی معیشت کو پھر سے زندہ کرنے کےلئے ناکافی اور عوام کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں ناکام ثابت ہونے کی وجہ سے ریاستی حکومتوں کا فرض اب اور بھی بڑھ گیا ہے۔ ریاست کے عوام کو راحت دینے کےلئے اضافی مالی وسائل کےساتھ ہی اس سمت میں فوری طورپر موثر کارروائی کی جانی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کے 14 ضلع بائیں بازو محاذ سرگرمیوں سے متاثر ہیں۔ دوردراز اور ناقابل رسائی علاقوں والے گاؤں میں پی او ایس مشین کے قیام سمیت مناسب قیمت پر دکانوں کا آٹومیشن کرنا مشکل ہدف ہے۔ اسی طرح زراعت پر منحصر ریاست میں کسانوں کو دی جارہی بجلی سبسڈی ختم کرکے ڈی بی ٹی نظام نافذ کرنے میں بھی کئی تکنیکی رکاوٹیں ہیں۔ حالانکہ بہتری کے یہ کام کافی اہم ہیں ،پھر بھی ان کاموں کےلئے یہ وقت مناسب محسوس نہیں ہوتا ہے۔
بھوپیش نے مرکز سے اضافی قرض کی حد کو سبھی شرائط سے آزاد کرنے کا مطالبہ کیا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS