رائے پور: بی جےپی کے قومی نائب صدر اور چھتیس گڑھ کے سابق وزیراعلی ڈاکٹر رمن سنگھ نے ریاست میں نقل مکانی کرنے والے مزدوروں کے لئے بنائے گئے قرنطینہ سینٹروں کی حالت بہت بدتر ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہیں سرپنچوں کے بھروسے چھوڑ دیا گیا ہے۔ بدنظامی کی وجہ سے یہاں پر لوگوں کی موت ہورہی ہے۔
مودی حکومت کے ایک سال پورا ہونے کے موقع پر چلائے جانے والے رابطہ عامہ کی مہم کی معلومات دینے پہنچے ڈاکٹر سنگھ نے کل بلاس پور بی جے پی دفتر میں صحافیوں سے کہا کہ مرکز کے ذریعہ رقم مہیا کرائے جانے کے بعد بھی قرنطینہ سینٹروں میں حالت بدتر ہے۔ چھتیس گڑھ واحد ریاست ہے جہاں ان سینٹروں میں قیام پذیر لوگوں کی موت ہورہی ہے۔ بھوپیش حکومت کے فیصلے کرنے میں تاخیر کی وجہ سے کورونا کے معاملے ہر روز بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مودی حکومت کے دوسرے دوراقتدار کا ایک سال پورا ہونے پر ملک بھر میں’مہا سمپرک ابھیان‘شروع کیا گیا ہے۔ اس کے تحت چھتیس گڑھ کے ہر کارکن 25 گھروں میں پہنچیں گے اور انہیں وزیراعظم کا خط اور مرکزی حکومت کے ذریعہ کئے جارہے کاموں کی اطلاع کا پرچہ سوپیں گے۔ جلد ہی ریاست میں ایک ورچوئل ریلی منعقد کی جائے گی جسے مرکزی لیڈر خطاب کریں گے۔
ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ بیتے 70 برسوں میں جو نہیں ہوا وہ ایک سال میں مودی حکومت نے کردکھایا ہے،چاہے وہ آرٹیکل 370 اور 35 اے کا معاملہ ہو،رام مندر تعمیر،تین طلاق،شہریت ترمیمی قانون جیسے فیصلے مودی حکومت ہی لے سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سمان نیدھی کے ذریعہ سے نو کروڑ کسانوں کے کھاتوں میں 72 ہزار کروڑ روپے جمع کئے گئے ہیں اور یہ رقم ہر سال جمع ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم غریب کلیان یوجنا کے تحت ایک لاکھ 70 ہزار کروڑ راحت پیکج کا اعلان مرکزی حکومت کے ذریعہ کیا گیا اس کے ساتھ ہی ملک کی اقتصادی حالت اور کسان اور مزدور بھائیوں کےلئے وزیراعظم کے ذریعہ 20 لاکھ کروڑ کا پیکج دیا گیا جو کسی بھی ملک کے ذریعہ راحت پیکج کے طورپر بڑی رقم ہے۔ اس کے ساتھ ہی ڈاکٹر سنگھ نے بس اسٹینڈ تفرا پہنچ کر لوگوں کو راحت کا سامان تقسیم کرکے سبھی سے لاک ڈاؤن کے اصولوں پر عمل کرنے کی اپیل کی۔
چھتیس گڑھ میں قرنطینہ سینٹروں کی حالت بہت بدتر: رمن سنگھ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS