حیدرآباد:حیدرآباد کے عثمانیہ میڈیکل کالج میں کورونا سے متاثر طبی اہلکاروں کی تعدادبدھ کو بڑھ کر23تک جاپہنچی ہے۔اس کالج کے ہاسٹل میں مقیم پانچ طلبہ،چار انٹرنس اور ایک پی جی طالب علم جس کا تعلق انستھسیا کے شعبہ سے ہے،کے علاوہ مائیکروبائیلوجی ڈپارٹمنٹ کے دو پی جی طلبہ بھی اس وبا سے مثبت پائے گئے۔2جون کو تقریبا 280پی جی ڈاکٹرس اور انٹرنس کے مختلف نمونے جانچ کے لئے بھیجے گئے تھے۔ان میں ہاسٹل میں مقیم 170افراد بھی شامل ہیں۔عثمانیہ میڈیکل کالج میں کورونا کا پہلا معاملہ 30مئی کو اس وقت منظر عام پر آیا تھا جب امراض نسواں وقبالات کے شعبہ سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ اس وبا سے مثبت پائی گئی تھی۔بعد ازاں 11دیگر طلبہ اور ایم بی بی ایس کا ایک طالب علم مثبت پائے گئے۔تمام متاثرہ طلبہ ہاسٹل میں ہی رہتے ہیں جو ریڈنگ رومس میں بیٹھ کر مطالعہ کرتے تھے۔یہ طلبہ ہاسٹل کے میس بھی اکثر آیاجایا کرتے تھے۔عثمانیہ میڈیکل کالج میں 400سے زائد پوسٹ گریجویشن کے طلبہ ہیں۔اسی دوران تلنگانہ جونیر ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے مطابق پی جی طلبہ،عثمانیہ اسپتال کے آوٹ پیشنٹ شعبہ میں خدمات انجام دے رہے تھے جہاں مریضوں کا ہجوم ہوتا ہے۔ان طلبہ کے پاس مناسب سلامتی کے آلات نہیں تھے۔میڈیکل کے طلبہ کے اس وبا سے متاثر ہونے کے واقعات کے منظر عام پر آنے کے بعد عثمانیہ اسپتال میں آوٹ پیشنٹ رجسٹریشن کے اوقات میں دو گھنٹے کی کمی کردی گئی ہے تاہم آوٹ پیشنٹ میں آنے کے اوقات پرانے ہی برقرار رکھے گئے ہیں۔اسی دوران تلنگانہ جونیر ڈاکٹرس ایسوسی ایشن نے حکام کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے ریاست بھر کے کوویڈ19کے وارڈس میں کام کرنے والے انٹرنس کے لئے پی پی ای کٹس کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔تنظیم نے کہا کہ حکومت کی جانب سے فراہم کردہ پی پی ای کٹس ناکافی اور ناقص معیار کے ہیں۔
عثمانیہ میڈیکل کالج میں کورونا سے متاثر طبی اہلکاروں کی تعداد23
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS