نئی دہلی: کورونا وائرس کے بحران کے درمیان ملک کی معیشت پر کافی اثر پڑا ہے۔ جس پر وزیر اعظم نے اپنے گذشتہ خطاب میں معاشی پیکیج کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج پانچوی پریس کانفرنس کرکے اس پیکیج کے بارے میں اعلانات کیے ہیں۔ وزیر خزانہ کہا کہ نافیڈ ایف سی آئی اور ریاستی حکومتوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں، کہ بحران کے ایسے وقت میں غریب اور ضرورت مند افراد کو اناج دینے میں بڑا کردار ادا کر رہے ہیں۔ ڈی بی ٹی کے ذریعے مستفیدین کو امداد بھیجی جارہی ہے۔ یہ تب ہی ممکن ہوا جب ہم گذشتہ 4 برس سے زیادہ عرصہ سے جدید ٹکنالوجی کا استعمال کررہے ہیں۔ 20 کروڑ جن دھن کے کھاتوں میں رقم بھیجی گئی، جس میں 10025 کروڑ کی مدد دی گئی۔ مفت سلنڈر اُججولا اسکیم کے تحت 6.81 کروڑ۔ غریبوں کو مفت کھانا اناج فراہم کیا جارہا ہے۔ تعمیراتی کام میں مزدوروں کی مدد کی جارہی ہے۔ 8.19 کروڑ کسانوں کے کھاتے میں 2000 روپے کی قسط دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایسٹ سنجیونی کنسلٹنسی سروس آئی ٹی کے استعمال سے شروع کی گئی تھی۔ آروگیہ سیتو ایپ کو لاکھوں افراد نے ڈاؤن لوڈ کیا۔ بھیم ایپ کی طرح یہ لوگوں کے لئے بھی بہت فائدہ مند ہے۔ پہلے جہاں ہندوستان میں ایک بھی پی پی ای کٹ بنانے کے لئے کوئی کمپنی نہیں تھی، آج 300 سے زیادہ یونٹ موجود ہیں۔ آج ایک دن میں 3 لاکھ سے زیادہ پی پی ای کٹس بنائی جاتی ہیں۔ این 95 ماسک بھی لاکھوں میں بنائے جارہے ہیں۔ نیز 11 کروڑ ایچ سی کیو گولیاں بھی تیار کی گئیں ہیں۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ خود انحصار ہندوستان بنانے کے لئے پبلک سیکٹر انٹرپرائزز پالیسی لای جائے گی۔ تمام شعبوں کو پرائیویٹ شعبے کے لئے کھول دیا جائے گا، لیکن ساتھ میں سرکاری کمپنی بھی باقی رہے گی۔ تمام اسٹریٹجک شعبوں میں ایک سرکاری کمپنی تو نجی کمپنی کے ساتھ ہوگی ہی، دوسرے شعبوں میں بھی سرکاری کمپنی کی نجکاری کی جائے گی۔ فضول خرچے اور انتظامی اخراجات کو کم کرنے کے لئے صرف ایک سے چار انٹرپرائزز باقی رہیں گے، باقی کو نجکاری یا انضمام یا ہولڈنگ کمپنی میں ضم کردیا جائے گا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نے کووڈ 19 کو ختم کرنے کے لئے صحت سے متعلق اقدامات کے لئے ابھی تک 15،000 کروڑ روپئے کی ادائیگی کی ہے، جس میں پی ایم جی کے وائی کے تحت صحت سے متعلق پیشہ ور افراد کے لئے 50 لاکھ روپے فی شخص بیمہ شامل ہے۔ ریاستوں کے ساتھ فنڈز کے مسئلے کے مد نظر نرملا سیتارمن نے اعلان کیا کہ ریاستیں 2020-21 میں 6.41 لاکھ کروڑ روپئے کی 3 فیصد ریاست کی جی ڈی پی کے مطابق اٹھا سکتے تھے۔ ابھی تک ریاستوں نے اپنی صلاحیت کا صرف 14 فیصد اٹھایا ہے، 86 فیصد نہیں اٹھایا۔ لیکن کورونا کے مد نظر حکومت 2020-21 میں ریاستوں میں ریاست کے جی ڈی پی کا 5 فیصد قرض لے سکتی ہیں، یہ صرف ایک سال کے لئے ہے۔ اس سے ریاستوں کو 4.28 لاکھ کروڑ روپے کی اضافی رقم موجود ہوگی۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ ملک کی 100 یونیورسٹیاں 30 مئی تک آن لائن کورسز شروع کردیں گی۔ ہر کلاس میں پہلی جماعت سے بارہویں جماعت کے طلباء کے لئے الگ ٹی وی چینل ہوگا۔ ای اسکول میں 200 نئی نصابی کتابیں شامل کی گئیں۔ منریگا کیلئے 40،000 کروڑ جاری کیا گیا۔ پریس کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ کسانوں کو 2 ماہ کے لئے مفت اناج اور دالوں کا اعلان کیا گیا، اس کے علاوہ 20 کروڑ مستفیدین کے کھاتوں میں رقم بھی منتقل کردی گئی تھی۔15 ہزار کروڑ روپے صحت کے شعبے کے لئے اعلان کیا گیا کیا، حکومت کورونا کے بعد کی جانے والی تیاریوں پر بھی نظر۔ منریگا ، صحت ، تعلیم ، کاروبار اور کووڈ ۔19 پر زور دیا جائےگا۔ واضح رہے کہ پی ایم مودی کے معاشی پیکیج کے اعلان کے بعد وزیر خزانہ روز پریس کانفرنس کے ذریعہ اعلانات کر رہی ہیں۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کی آج یہ پانچوی پریس کانفرنچ تھی۔ غار طلب ہے کہ کورونا کی پیش ںظر ملک میں لاک ڈاؤن کا تیسرا مرحلہ جاری ہے جو آج یعنی 17 مئی کو ختم ہو جائے گا۔ پی ایم نے اپنے خطاب میں واضح کیا تھا کہ لاک ڈاؤن کا چوتھا مرحلہ نئے رنگ روپ والا ہوگا جس کی اطلاع 18 مئی سے پہلے سے دی جائے گی۔